ڈی چوک سے فرار پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کیلئے اٹک پل بند کردیا گیا

Nov 27, 2024 | 15:38

 اسلام آباد میں پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف گرینڈ آپریشن کے بعد ڈی چوک سے فرار ہونے والے رہنماﺅں و کارکنوں کی گرفتاری کیلئے اٹک پل بند کر دیا گیا، اٹک خورد کے مقام پرروڈ بلاک کرنے کیلئے کنٹینردوبارہ لگا دئیے گئے، خیبرپختونخوا ہ اور پنجاب کو ملانے والے رابطہ پل پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ اس سے قبل اٹک پل کو بڑی گاڑیوں کی آمدورفت کےلئے کھول دیا گیا تھا تاہم ڈی چوک میں گرینڈ آپریشن کے بعد اب اٹک پل کو ایک بار پھر دوبارہ بند کردیا گیا ہے ۔اور پولیس کو ہدایات دی گئیں ہیں کہ کسی بھی شرپسند کو واپس نہ جانے اور گرفتاری کے احکامات دئیے گئے ہیں۔دوسری جانب پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس اور رینجرز نے پی ٹی آئی کے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا جبکہ بلیو ایریا کو مظاہرین سے مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا۔ اس دوران بلیو ایریا میں زبردست آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ بھی کی گئی۔ترجمان پولیس کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 26 نمبرچونگی سے ملحقہ علاقے میں گرینڈآپریشن کیا گیا اورآپریشن کے دوران 400 سے زائد شرپسند گرفتار کرلئے گئے جبکہ پنجاب بھرمیں800 کے قریب شرپسندوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔ ترجمان کے مطابق ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ، وائرلیس بر آمد کئے گئے جبکہ ملزمان سے غلیلیں اوربال بیرنگ بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس ترجمان کان کہنا تھا کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑپھوڑ اور جلاوگھیراو میں ملوث ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ رات گئے اسلام آباد کے ڈی چوک، بلیو ایریا اور جناح ایونیو کے اطراف رینجرز اور پولیس نے پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔ رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان وفاقی دارالحکومت سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے تھے۔اسلام آباد پولیس کے آپریشن کے بعد بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے ایک ہی گاڑی میں فرار ہو کر خیبر پختونخوا فرار ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔آپریشن کے باعث پی ٹی آئی مظاہرین اپنے جوتیاں اور دیگر ساما ن بھی چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔ مظاہرین اسلام آباد بلیو ایریا سے فرار، اپنی قیمتی گاڑیوں اور سامان کو بھی چھوڑ گئے تھے۔ مظاہرین رینجرز کے کلین اپ پروگرام کی تاب نہ لا سکے اور فرار ہوگئے تھے۔ بھاگنے والے مظاہرین کی گاڑیوں کا رخ پشاور موٹروے کی طرف تھا۔ بلیو ایریا میں گرینڈ آپریشن میں رینجرز، اے ٹی ایس کمانڈوز اور پنجاب پولیس شامل تھی۔ گرینڈ آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے حصہ لیا تھا۔بتایا گیا تھا کہ خیبر چوک اور کلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن کے دوران پولیس نے تمام ہٹائے گئے کنٹینرز کو واپس نصب کر دیاتھا۔ تحریک انصاف کے مرکزی کنٹینر کو آگ لگ گئی تھی۔

مزیدخبریں