مانسہرہ: قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا قانونی کارروائی کروں گا۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ ’میری گردن پر نشانہ لے کر شیل مارا گیا۔ مجھے سینے پر نشانہ لے کر فائر کیا گیا۔ یہ احتجاج روکنے کی کوشش نہیں بلکہ قاتلانہ حملہ تھا جس کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔‘انھوں نے کہا کہ ’میری دو گاڑیاں اور چار ساتھی پکڑ لیے گئے۔ ہم نے بار بار اعلان کیا تھا کہ ہم پُرامن ہیں، اور ہم نے ریڈ زون نہیں جانا۔ اس کے باوجود ہمارے اوپر سیدھے فائر کیے گئے۔ ہمارے اوپر مختلف شہروں میں مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ یہ کیسا انصاف ہے کہ گولیاں بھی ہمیں ماریں اور مقدمات بھی ہمارے اوپر درج کیے جائیں. وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’ہم نے ہمیشہ پر امن تحریک چلائی ہے اور ہم ایک پر امن پارٹی ہیں، ہم نے ہمیشہ حقیقی آزادی اور حقیقی جمہوریت کی بات کی ہے۔ بدقسمتی سے اڑھائی سال سے ہمارے ساتھ فسطائیت روا رکھی گئی ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ ہمارے لیڈر اور اس کی اہلیہ کو جیل میں ڈالا گیا۔ ہمارے ورکرز تک کو مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ اس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ’ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا۔ اسمبلی کے فلور کے تقدس کا بھی قائم نہیں رہا۔ ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا۔ ہم نے جب جب بھی پُرامن جلسے اور احتجاج کی بات کی ہمارے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا۔ ان کی کال تھی۔ ہم وہاں گئے۔ میں بتا رہا ہوں کہ یہ دھرنا صرف وہ ہی کال آف کر سکتے ہیں۔ یہ دھرنا جاری ہے۔‘علی امین گنڈاپور نے الزام لگایا کہ ’مجھ پر اور بشریٰ بی بی پر حملہ کیا گیا۔ گولیاں چلائی گئیں۔ میں بتا دوں کہ ایک وزیراعلیٰ اپنے صوبے میں آ رہا تو اس کو روکنے، اغوا کرنے کے لیے جو اقدامات کیے گئے وہ سب کے سامنے آئیں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پرامن تھے تو ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں؟ ہمارے اوپر فائرنگ کیوں کی گئی؟ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟‘انہوں نے ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز نے مثال قائم کی ہے۔ ’میں پی ٹی آئی ورکرز زندہ باد کا نعرہ کئی دنوں سے لگا رہا ہوں۔ ہمارے ورکرز نے اپنا آپ منوایا ہے۔ اگر ہمارے اوپر حملہ نہ ہوتا تو ورکرز بھی ردعمل نہ دیتے۔
مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا قانونی کارروائی کروں گا: عمر ایوب
Nov 27, 2024 | 19:06