برطانیہ: عورت کی قانونی تعریف کا تنازع عدالت پہنچ گیا

برطانیہ کی سپریم کورٹ میں عورت کی قانونی تعریف پر تنازع کے حوالے سے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مقدمہ ’فار ویمن اسکاٹ لینڈ‘ نامی مہم گروپ نے دائر کیا ہے۔

مہم گروپ کا کہنا ہے کہ 2010ء کے ایکویلیٹی ایکٹ اور 2004ء کے جینڈر ریکگنیشن ایکٹ میں ’عورت‘ کی تعریفیں متضاد ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس مقدمے کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا جنس کی تبدیلی کے بعد خواتین کے طور پر شناخت ہونے والےافراد ایکویلیٹی ایکٹ کے تحت ’عورت‘ کے زمرے میں شامل ہوں گے۔خیال رہے کہ ایکویلیٹی ایکٹ 2010ء میں عورت کو کسی بھی عمر کی خاتون کے طور پر بیان کیا گیا ہے اور یہ جنس، صنفی شناخت اور صنفی تبدیلی کو امتیازی سلوک سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

2004ء کے قانون کے تحت جینڈر ریکگنیشن سرٹیفکیٹ (GRC) ٹرانس افراد کو قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...