وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ 9مئی واقعات کے ملزمان کو بروقت سزائیں ملتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، ایسی تخریب کاری اور فتنے کا ہمیں ہرصورت خاتمہ کرنا ہوگا، ملکی معیشت کی ناؤ کو ہچکولے دینے والے کون ہیں؟احتجاج کی وجہ سے 190ارب روپے کا یومیہ نقصان پہنچا ہے، ذاتی مفاد کیلئے قوم کو نقصان پہنچانا سب سے بڑا جرم ہے۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں واقعات کی مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف نے اسلام آباد میں فساد برپا کیا۔ احتجاج سے معیشت کو جس قدر نقصان پہنچا وہ آپ لوگوں کے سامنے ہے، دکانیں اورکاروبار بند تھا، ٹریڈرز ، دیہاڑی دار دھائیاں دے رہے تھے، ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے مشکلات بنی ۔ جڑواں شہروں میں زندگی معطل ہوچکی تھی، ہمارا اسٹاک ایکسچینج 99 ہزار سے اوپر چلا گیا تھا، صرف کل ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سے جو پاکستان کی ترقی خوشحالی کے مستقل دشمن بن چکے ہیں، ان کی وجہ سے 4ہزار پوائنٹس کم ہوئے، آج جب امن بحال ہوا تو آج بھی 99ہزار سے اوپر چلا گیا ہے، یہ پرندے کی طرح سے ہے، کہ وہ شور سنے گا تو اڑان بھرے گا۔دنیا کا مسلمہ اصول ہے سرمایہ کاری وہاں جاتی ہے جہاں امن ہو۔ 2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا، لوگ احتجاج کرتے تھے لیکن پرامن احتجاج ہوتا تھا، باقاعدہ اجازت سے جہاں احتجاج کرنا ہو کرتے تھے، لیکن 2014 میں خطرناک روش ڈالی گئی۔ چین کے صدر کے دورے کے روکنے کیلئے فسادیوں نے 126 دن دھرنا دیا، گند ڈالا، اس کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوگیا۔ ابھی ایس سی او کی میٹنگ ہوئی، فسادیوں نے پھر فساد برپا کرنے کا پروگرام بنایا۔ جس کی وجہ سے کئی ممالک کے مہمانوں میں تشویش تھی کہ دورہ کریں یا نہ کریں۔ لہذا سکیورٹی کی ذمہ داری فوج نے سنبھالی۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ دو راستے ہیں کہ پاکستان کی ترقی خوشحالی چاہیئے یا فساد اور دھرنے کرنے دیں، ہمیں اب فسادیوں اور ملک دشمنوں کو مزید موقع نہیں دینا چاہئے۔ کل اسلام آباد میں جو فساد برپا کیا گیا، ان سے احسن انداز میں نمٹا گیا، سکیورٹی اداروں نے فساد برپا کرنے والے شرپسندوں کواحسن طریقے سے قابوکیا۔ سکیورٹی اداروں، پولیس ، رینجرز اور قانون نافذکرنے والے اداروں نے فسادیوں اور شرپسندوں کاحملہ ناکام بنا کر پورا اسلام آباد خالی کرالیا گیا ہے۔