مقبوضہ کشمیرپربھارتی تسلط کی چونسٹھ سالہ تاریخ ظلم وجبراور بربریت سےرقم ہے، کشمیریوں کوحق خودارادیت نہ ملا کشمیری آج یوم سیاہ منا رہےہیں۔

مقبوضہ کشمیرپربھارتی تسلط کی چونسٹھ سالہ تاریخ ظلم وجبراور بربریت سےرقم ہے،کئی دہائیاں گزرنے کےباوجود کشمیریوں کوحق خودارادیت ملا اور نہ ہی بھارتی فوج اس جنت نظیر وادی سے نکلی ۔ ستائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس کو کشمیر کی تاریخ کے سیاہ باب کا آغاز اس وقت ہوا جب ڈوگرا مہاراج ہری سنگھ کے مطالبے پرسری نگرائیر پورٹ پربھارتی فوج کا پہلادستہ اترا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سات لاکھ بھارتی فوج وادی کے چپے چپے پر قابض ہوگئی اور چن چن کر ہندومخالف سیاسی کارکنوں کو گرفتار و شہید کرنا شروع کردیا۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئےظلم ستم کی انتہا کردی گئی،ہزاروں لوگوں کو قتل کردیا گیا،خواتین کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کردیا گیا۔ بھارتی فوج کی طرف سے آج بھی گھر گھر تلاشی کا بہانہ بنا کر خواتین کی عصمت درکی جاتی ہے، نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کرگرفتار کیا جاتا ہے اوربعد میں ماؤں کی گود میں انکے جگر کے ٹکڑوں کی لاشیں ڈال دی جاتی ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کےکالے قانون کے تحت ہر سال ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاتا ہے جنہیں بغیر کسی ٹرائل کے جیل میں ڈال دیاجاتا ہے اور لواحقین اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے ہی رہ جاتے ہیں۔ آئے روز کرفیو، ہڑتالوں اور قتل غارت نے نوجوان نسل کی آنکھوں سے خواب چھین لیئے ہیں. بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑا کر نام نہاد انتخابات کے ذریعے کٹھ پتلی حکومتیں قائم کیں۔ انتخابات سے لاتعلق کشمیری عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔ بھارتی ظلم کے شکار عوام کئی دہائیوں سے حق خودارادیت کا وعدہ ایفا ہونے کے منتظرہیں۔ یہ وعدہ کب پوراہوگا؟وہ نہیں جانتے لیکن اُنہیں اس بات کا یقین ضرورہے کہ آزادی کاسورج طلوع ہوکررہیگا فرازنہ جبیں وقت نیوز لاہور۔

ای پیپر دی نیشن