جنوبی افغانستان میں واقع قندھار شہر میں امریکا کے زیر اہتمام سول فوجی اڈے پر نا معلوم حملہ آوروں کی جانب سے اچانک حملہ کر دیا گیا۔ قندھار پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے مختلف سمتوں سے حملہ کیا ہے اور کئی دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی ہے تاہم ابھی اسکا تعین نہیں ہو سکا ہے کہ یہ دھماکے حملہ آوروں کی جانب سے کئے گئے ہیں یا فوجی اڈے کے گارڈزنے بیس کے دفاع میں کئے ہیں۔فوجی اڈے کو جانے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں اور فوجیوں کے درمیان مسلسل فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ حملہ آوروں نے بیس کے قریب مورچہ بندی کر لی ہے اور مسلسل فائرنگ کر کے نشانہ بنا رہے ہیں۔ ادھر طالبان کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی گئی ہے ۔ طالبان ترجمان یوسف احمدی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی فوجی اڈے سمیت قریب موجود افغان انٹیلی جنس کے دفاتر کو بھی نشانہ بنایا جائیگا۔فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کیلئے بھیجے گئے طالبان جنگجوﺅں نے خود کش جیکٹس بھی پہن رکھی ہیں۔