ایم این اے ظفر بیگ بیٹنی پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر احاطہ عدالت سے گرفتار

پشاور( بیورو رپورٹ+نوائے وقت نیوز ) پشاور ہائی کورٹ نے کرپشن کیس میں انٹی کرپشن کورٹ کی جانب سے بری کئے گئے نیم قبائلی علاقہ جات (فرنیٹر ریجنز) کے منتخب رکن قومی اسمبلی ظفر بیگ بیٹنی کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل بھیجوا دیا۔ گذشتہ روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس وقار احمد سیٹھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سٹیٹ کی جانب سے ظفر بیگ بیٹنی کے خلاف دائراپیل کی سماعت شروع کی تو عدالت کو بتایاگیاکہ ظفر بیگ بیٹنی کے خلاف 1994ءمیںجب وہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ خیبر پی کے میں بطور ایکسین کام کر رہے تھے پر 2 کروڑ 38 لاکھ 92 ہزار روپے کے غبن اور کرپشن کے الزام میں مقدمہ انٹی کرپشن میں درج کیا گیا اور 2000ءمیں انٹی کرپشن عدالت نے اسے مقدمہ سے بری کر دیا ہے سرکار کے وکیل نے فاضل عدالت میں موقف اختیار کیا کہ انٹی کرپشن عدالت کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں ہوا ہے جبکہ ملزم کے خلاف واضح ثبوت موجود ہے اس لئے فاضل عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ ماتحت عدالت کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے فاضل عدالت نے دونوں جانب سے وکلاءکے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے سرکار کی اپیل منظور کرلی اور ماتحت عدالت کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ظفر بیگ بیٹنی کو احاطہ عدالت سے گرفتارکرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ اس پر پولیس نے اسے احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔

ای پیپر دی نیشن