استعفے واپس لینے کیلئے تحریک انصاف کو منانے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما تقسیم

اسلام آباد (انعام اللہ خٹک؍ نیشن رپورٹ) تحریک انصاف نے پارلیمانی سیاست سے نکلنے کا ذہن تو بنا دیا ہے تاہم مسلم لیگ (ن) کے رہنما تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو اسمبلی سے جانے دینے یا انہیں قائل کرکے دوبارہ اسمبلی میں لانے  کے حوالے سے تقسیم ہو گئے ہیں ’’دی نیشن‘‘ کو حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے 29 اکتوبر کو تحریک انصاف کے ارکان کو استعفوں کیلئے جلانا انکو استعفے واپس لینے پر راضی کرنے کی آخری کوشش ہوگی۔ کچھ لیگی رہنما تحریک انصاف کے کارکنوں کے استعفے قبول کرنے پر زور دے رہے ہیں تو بعض کے خیال میں ان ارکان کو مذاکرات کے ذریعے اسمبلی میں واپسی پر قائل کرنا چاہئے۔ دوسری طرف اندرونی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے بعض ارکان بھی استعفوں کی تصدیق میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں، صرف چار بڑے قد کاٹھ کے رہنما استعفوں کے خواہشمند ہیں۔ پارلیمانی امور کے وزیر شیخ آفتاب نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ میں چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف کے کارکن واپس اسمبلی میں آ جائیں، 34 نشستوں کا خالی ہونا چھوٹی بات نہیں اسکے بعد حکومت کو 8 ماہ ان حلقوں میں ضمنی انتخابات کے انتظامات میں مصروف رہنا پڑیگا۔ پارٹی کے کچھ ذرائع اب تک استعفے قبول نہ کرنے پر ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی بھی استعفوں کو جلد قبول کرنے کے حامی ہیں۔ تحریک انصاف کے ایک رہنما کے مطابق عمران خان اور انکے ساتھ قومی اسمبلی سے تو استعفیٰ چاہتے ہیں تاہم پارٹی صوبائی حکومت چھوڑنے پر تیار نہیں کیونکہ اسکے باعث اسے سینٹ میں سیٹیں ملیں گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...