لاہور (نیوز رپورٹر) سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی گیس کا شارٹ فال 77 ملین کیوبک فٹ ہوگیا ہے جس کے بعد گھریلو صارفین کو گیس کے پریشر میں شدید کمی اور بندش کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر ایم ڈی سوئی ناردرن عارف حمید نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی فراہمی فی الحال بند کردی ہے۔ ہفتہ وار شیڈول کے مطابق کھلنے والے سی این جی سٹیشن آج بند رہیں گے۔ گھریلو صارفین نے گیس کے پریشر میں کمی پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ سوئی ناردرن نے سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی کم فراہمی مذاق بنالیا ہے۔ وزیراعظم اس پر فوری نوٹس لیں۔
لاہور (نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی شہروں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق غےراعلانےہ لوڈشےڈنگ نے شہرےوں کو پریشان کر دیا۔ اذےت ناک لوڈشےڈنگ نے شہرےوں کو بددعائےں دےنے پر مجبور کر دےا۔ بتاےا گےا ہے کہ واپڈا کی جانب سے شہری حلقوں مےں غےر اعلانےہ لوڈشےڈنگ کا دورانےہ 14گھنٹے تک جا پہنچا ہے اور دےہات مےں بجلی ناےاب ہو چکی ہے، غےراعلانےہ لوڈشےڈنگ نے انسانی زندگی مفلوج کر رکھی ہے۔ بعض مساجد مےں پانی کی کمی کے باعث اعلانات کے ذرےعے وضو گھروں سے کرنے کی ہداےت کی جا رہی ہے۔ عوامی سماجی حلقوں نے وزےراعظم نواز شرےف سے مطالبہ کےا ہے کہ غےراعلانےہ لوڈشےڈنگ کا خاتمہ کےا جائے۔رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ غیراعلانیہ طور پر 8سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے کاروباری طبقہ پریشانی میں مبتلا ہے، دوسری طرف طلبا وطالبات کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے، مساجد میں پانی کی قلت کی وجہ سے نمازی بھی وضو کی سہولیات سے محروم رہے۔ تاجروں نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
لوڈشیڈنگ جاری