انٹری ٹیسٹ غریب طلبہ کے دہر ے استحصال کا ذریعہ بن گیا: ماہرین

لاہور (نیٹ نیوز) پسماندہ علاقوں کے غریب طلبہ کے لئے انٹری ٹیسٹ کا نظام دہرے استحصال کا ذریعہ بن گیا۔ ماہرین نے طلبہ کی ذہانت جانچنے کے لئے انٹری ٹیسٹ کے نظام کو ناقص قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تمام طلبہ کو یکساں وسائل میسر ہوں تبھی انٹری ٹیسٹ جیسے نظام تعلیم متعارف کرائے جائیں۔ انٹری ٹیسٹ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل وابستہ ہے۔ ایف ایس سی میں امتیازی نمبروں کے ساتھ کامیابی کے باوجود انٹری ٹیسٹ میں کم نمبر آنے کے باعث سینکڑوں طالب علم ہر سال میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔ حکومت کو انٹری ٹیسٹ لینے کا اتنا شوق ہے تو پھر تمام طلبہ کو وسائل بھی یکساں فراہم کئے جائیں۔ پسماندہ علاقوں کے ذہین بچے ایک طرف بہترین تعلیمی اداروں میں علم حاصل کرنے سے محروم ہیں تو دوسری طرف انٹری ٹیسٹ کی تیاری کیلئے انہیں بڑے شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے جس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔

ماہرین

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...