اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف کی ہدایت پر زلزلہ کی تباہ کاری سے نمٹنے کیلئے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے ان کے دفتر میں کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ جائنٹ سیکرٹری کاظم نیاز اس سیل کے سربراہ ہوں گے۔ یہ سیل 24 گھنٹے کام کرے گا اور امدادی سرگرمیوں میں رابطے کی خدمات انجام دے گا۔ وزیراعظم نے ملک میں شدید زلزلہ کے بعد تمام فوجی اور سول اداروں کو مستعد رہنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ عوامی کی مدد کے لئے تیار رہا جائے اور امدادی سرگرمیوں میں معاونت کی جائے، زلزلہ کی اطلاع پر وزیراعظم نوازشریف نے لندن کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور وہ پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بیرون ملک موجود این ڈی ایم اے کے سربراہ کو بھی وطن واپس پہنچنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے گورنر گلگت و بلتستان سے بھی کہا کہ وہ گلگت پہنچیں اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔ وزیراعظم سے گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب احمد خان نے ٹیلی فون پر رابطہ قائم کرکے صوبے کی صورتحال بتائی۔ وزیراعظم نے گورنر کو ہدایت کی کہ قبائلی انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنے کے لئے متحرک کر دیا جائے۔ ملک بھر میں زلزلے کے اطلاعات کے بعد اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے تاکہ زخمیوں کے اسلام آباد منتقلی کی صورت میں طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزارت خزانہ کو حکم دیا کہ زلزلہ کی تباہ کاری سے نمٹنے کے لئے این ڈی ایم اے اور دوسرے متعلقہ اداروں کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نوازشریف نے زلزلے کے متاثرین کی امداد کیلئے سول، ملٹری اور صوبائی ایجنسیز کو متحرک ہونے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ تمام ادارے پورے وسائل کے ساتھ شہریوں کی امداد کے لئے تیار رہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی اور صوبائی اداروں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کارروائیوں میں تعطل پیدا کرنے کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے فوری طور پر وفاقی اور صوبائی اداروں کو ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ بغیر کسی کے احکامات فوری طور زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کیا جائے اور ملک کے کونے کونے میں جہاں بھی لوگوں کو مدد کی ضرورت ہو تو وہاں انہیں فوری ریسکیو کیا جائے۔ صدر ممنون حسین نے زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور مرحومین کے بلند درجات کے لئے دعا کی ہے۔ صدر مملکت نے ملک کے مختلف حصوں خاص طور پر خیبر پی کے زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور تمام متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ وہ متاثرین کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کریں۔ دور دراز مقامات پر زلزلے کے نقصانات کا جائزہ لے کر متاثرین کی بحالی کے لئے فوری انتظامات کئے جائیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ زلزلے پر افسوس ہے زیادہ نقصان خیبر پی کے میں ہوا پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا۔ زلزلہ کے بعد وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے بات کی ہے۔ مرکزی کی طرف سے تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے امید ہے کہ عوام بڑھ چڑھ کر زلزلہ متاثرین کی امداد کرینگیخ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فون کیا اظہار ہمدردی پر ان کا شکریہ ۔ پاکستان اپنے وسائل سے زلزلہ متاثرین کی مدد کرے گا امدادی کاموں کی نگرانی خود کروں گا۔ اپنے وسائل میں رہتے ہوئے بحالی کی ہر ممکن کوشش کریں گے این ڈی ایم اے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے دعا ہے نقصانات کم سے کم ہوئے ہوں۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق وزیراعظم میاں نوا زشریف نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرین کی فوری امداد کیلئے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے گورنر گلگت بلتستان وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان چودھر برجیس طاہر کو ہدایات جاری کر دیں۔ وہ فوراً گلگت بلتستان چلے گئے۔ وزیراعظم نواز شریف نے گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب خان کو فون کیا اور انہیں فوری طور پر گلگت بلتستان پہنچنے کی ہدایت کی جبکہ فاٹا میں متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز اور تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کو ٹیلی فون کرکے صوبے میںزلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نے لندن سے وزیراعلیٰ کو فون کرکے امدادی سرگرمیوں سے متعلق معلومات حاصل کیں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے صوبے میں زلزلے سے ہونے والی تباہی اور امدادی سرگرمیوں سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے امدادی کاموں میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکوت کی ہر ممکن مدد کرینگے۔وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ موبائل ہسپتال میں سرجنز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم نوازشریف نے 9000خیمے خیبر پی کے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ ایک ایم آئی 17ہیلی کاپٹر بھی صوبائی حکومت کی صوابدید پر دینے کی ہدایت کی ہے۔ سوات میں نوازشریف کڈنی ہسپتال کو فوری طور پر آپریشنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔