مکرمی : زاہد حسین عباسی کی بشیر حسین جعفری سے قریبی دوستی اور گہرا تعلق رہا ، وہ عباسی صاحب ادیب، دانشور مذہبی سکالر اور مصنف ہیں، اچھی تقریر کرنے کے ساتھ نڈر ہمدرد ملنسار غریب پرور اور نفیس و شفیق انسان ہیں، ان کی کتا ب "بکھری یادیں " کے ٹائٹل پر مجاہدِ اؤل سردار محمد عبدالقیوم خان کی تصویر ہے ،انتساب میں آپ کے دادا صاحب سردار گُل احمد خان کے نام ہے، فہرست میں اؤل نمبر پر زاہد حسین عباسی اپنے خیالات و افکار کے محاز پر زاہد حسین عباسی کی شخصیت پر معروف دانشور محقق پروفیسر سیّد بشیر حسین جعفری کی یادگار تحریر شامل ہے یہ درست ہے کہ کوئی بھی تخلیق اس کے خالق کے ذہن صلاحیتوں اور فن کی عکاس ہوتی ہے، یہاں اظہار کروں کہ اگر کوئی شخص پوری جانبداری سے صرف سچے خواب پانچ دس مجھے سنائے تو میں اس کی تحلیل نسبی کر کے اس کے بارے میں بہت کچھ جان سکتا ہوں ، زاہد حسین عباسی کی کرنا چاہتا ہوں جن کے مطبوعہ مضامین بیانات خطوط اشتہارات خیالات اور خواہشات کا مجموعہ میرے سامنے ہے، قومی اور علاقائی پریس میں ان کے یہ مضامین میں پہلے بھی پڑھ چکاہوں ، بعض اوقات عباسی صاحب مجھ سے مشورہ طلب کرتے ہیں ، ان کے ذہن رسا میں افکار و خیالات کا ہجوم ہے ، ایک انبار ہے ، ایک خزانہ ہے اور وہاں سے ٹکڑیوں ٹکڑیوں میں اقساط میں یہ افکار باہر نکالتے اور صفحات پر بکھیرتے ہیں یہی حال سب لکھنے اور سوچنے والوں کا ہوتا ہے، لیکن کچھ لوگ اپنی زندگی کے مقاصد کا تعین کرتے ہیں پھر اسی مقصد اسی لگن سے کام کرتے ہیں ، ان کو اپنے مقصد کا جنون ہو جاتاہے، زاہد حسین عباسی ایک پکے مسلمان اور دیندار انسان ہیں شعائر اسلام کے پابند مضبوط ارادے والے سیاسی طور پر ان کا گہرا تعلق مسلم کانفرنس سے ہے اس کا سبب ایک تو سردار محمد عبدالقیوم خان کی شخصیت دوسرا مسلم کانفرنس کا کشمیر کے معاملے میں اٹل موقف ، جہادِ کشمیر 1947-48ء میں زاہد حسین عباسی کی خاندانی وابستگی فکر و فلسفہ اس سیاسی پسِ منظر کے باوجود زاہد حسین عباسی دوسری سیاسی و دینی جما عتوں اچھے لوگوں ، علماء اہلِ علم اور صحافیوں سے دوستی رکھتے ہیں، جب بھی کوئی معا ملہ قومی سطح کا حادثہ ، خلفشار ، بے اطمینانی ہو زاہد حسین عباسی بے قرار ہو جاتے ہیں ، روح کانپ اٹھتی ہے وہ قلم اور کاغذ لے کر بیٹھ جانے پر ہی اکتفا کرنے کے مرد میدان ہیں ، بڑے حکام اخباروں کے مالک بڑے تاجر وکلاء اور سیاست دان زاہد حسین عباسی کے ساتھی یا ان کے سیاسی قافلے کے رضا کار ہیں ان کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع باغ گاؤں کھنتل نیلہ بٹ سے ہے، ٹھیکیدار گلُ احمد خان ان کے دادا تھے اب بھی یہ خاندان اسلام آباد میں معزز تاجروں میں شامل ہے زاہد حسین عباسی کو اس لحاظ سے مالی مشکلات کا کبھی سامنا نہیں ہوا ، زاہد حسین عباسی ایک بے چین روح ہے جس کا خمیر آزادی کشمیر کی جدوجہد سے لیا گیا ہے مسلم کانفرنس میں جو انتشار-95 1993ء کے دوران ابھرا جس کا اس جماعت کو بڑا نقصان ہو ا ، اس کو بر وقت دور کرنے کی کوشش بھی آپ کا موضوع قلم رہا ہے زاہد عباسی کی تحریرں کو جو سیاسی دینی معاشرتی موضوعات پر مبنی ہے ان کو آزاد کشمیر اور پاکستان کے معروضی حالات میں پڑھیئے یہ کوئی عالمی ادب بڑا فلسفہ یا نمائندہ لکھنے والوں کی تحریر نہیں لیکن لکھنے والے کا جذبہ صادق مشورہ صائب اور ہمت جواں ہے کسی کے ایثار اخلاص جذبہ وکار کردگی کا اعتراف کرنا اس کا ساتھ دینا اور حوصلہ بڑھانا بھی ایک خدمت ہے
(سید شباحت حسین جعفری ، 03065057501راولپنڈی)