فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کرنا ججوں نہیں، حکومت کا کام ہے بھارتی حکومت کا سپریم کو رٹ میں موقف

نئی دہلی (اے پی پی) بھارتی حکومت نے کہا ہے فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کرنا ججوں کا کام نہیں ہے، یہ عدلیہ کی نہیں بلکہ حکومت وقت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرے کہ ملکی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ملک میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور مسلح افواج کو کہاں تعینات کرنا ہے۔ جمعرات کو بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی حکومت نے اس موقف کا اظہار سپریم کورٹ میں کیا ہے۔ بھارت کے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے بھارتی حکومت کا موقف عدالت عظمیٰ میں پیش کیا۔ بھارتی حکومت نے یہ سخت موقف کولکتہ ہائی کورٹ کے اس حالیہ فیصلہ کے بعد کیا ہے جس میں عدالت عالیہ نے بھارتی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ریاست مغربی بنگال کے شورش زدہ دارجلنگ اور کلیم پونگ اضلاع میں27 اکتوبر یا پھر آئندہ احکامات تک مرکزی نیم فوجی دستوں کی 15 کمپنیوں کو تعینات رکھا جائے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ ایس وسیم اے قادری نے ایک درخواست دائر کردی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس اور مسلح افواج کی تعیناتی کے معاملہ پر عدالت نظر ثانی نہیں کرسکتی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...