اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)ڈریپ کی پالیسی بورڈ کے 22 ویں اجلاس میں فارما کو ویجیلینس ریگولیشنز 2017ء کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں تمام صوبوں کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں، صوبائی محکمہ صحت کے سیکرٹریز اور نمائندگان کے علاوہ بورڈ کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔ پالیسی بورڈ نے ڈریپ کے انتظامی معاملات کے علاوہ اتھارٹی کی جانب سے پیش کردہ فارما کو ویجیلینس ریگولیشنز 2017ء کی منظوری دی جن کے تحت مارکیٹ میں موجود ادویات سے ہونے والے مضر صحت اثرات کی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق نگرانی کی جائے گی۔ ادویہ ساز کمپنیوں کے علاوہ طبی پیشہ سے منسلک لوگ یعنی ڈاکٹرز ، فارماسسٹ اور نرسیں بھی ادویات سے ہونے والے مضر صحت اثرات کو نیشنل فارما کو ویجیلینس مرکز کورپورٹ کر سکیں گے۔ جس کی بدولت کسی بھی ایسی حالت سے بر وقت نمٹا جا سکے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ مریض اور عوام بھی دوائی سے متعلق شکایات درج کروا سکیں گے۔ صوبائی سطح پر فارما کو ویجیلینس مراکز قائم کئے جائیں گے جو کہ سنٹرل فارما کو ویجیلینس مرکز سے منسلک ہوں گے۔ سنٹرل فارما کو ویجیلینس مرکز ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن اپسالامانیٹرنگ سنٹر سے منسلک ہو گا جس کی بدولت طبی پیشہ ور لوگوں کو ادویات سے متعلق تازہ ترین معلومات تک رسائی حاصل ہو گی۔
ڈریپ پالیسی بورڈ نے فارما کو ویجیلینس ریگولیشنز 2017ء کی منظوری دیدی
Oct 27, 2017