راجن پور:زہر یلا دودھ پینے سے ایک ہی خاندان کے 8افراد جاں بحق

Oct 27, 2017

سلطان پور ‘ علی وانی‘ راجن پور(نامہ نگار ) تھانہ کندائی کے علاقہ موضع والوٹ میں زہریلا دودھ پینے سے ایک ہی خاندان کے8افراد جاں بحق، مرنے والوں میں 3بھائی، ماں بیٹا اورمیاں بیوی شامل ہیں،نشتر ہسپتال ملتان اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ غازی میں 7افرادکی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے، 6لاشوں کو دیکھ کر علاقہ میں صف ماتم بچھ گیا،رشتہ دار ایک دوسرے کے گلے لگ کر دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ تفصیل کے مطابق تحصیل علی پور کے تھانہ کندائی کے دریا پار کچہ کے علاقہ موضع والوٹ کی بستی لاشاری میں مورخہ 24-10-17کو صبح ایک ہی خاندان کے 15افراد نے دوپہر کو زہریلا دودھ کے پینے سے تمام افراد کی حالت بگڑتی چلی گئی جنہیں کسی ہسپتال میں لے جانے کے بجائے دیسی ٹوٹکوں سے علاج شروع کر دیا گیا جنہیںگزشتہ روز مورخہ 25اکتوبر کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راجن پور اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ غازی خان داخل کرادیا گیا تھا لیکن انتہائی تشویشناک حالت کے پیش نظر ڈاکٹرزنے تمام مریضوں کو نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا جہاں رات 10بجے زندگی موت کی کشمکش کے بعد 5افراد 18سالہ امجد ،30سالہ نذیر احمد ولد محمد اکرم،حفیظاں مائی زوجہ نذیر احمد،6سالہ سیف اللہ ولد مجیب اللہ اور5سالہ شہبا زاحمد ولد نذیر احمدنے دم توڑ دیا جبکہ لسی پینے والے چھٹے متاثرہ لڑکے 12سالہ عبدالرشید ولد محمد اکرم ،9سالہ شہزاد ولد نذیر احمد اور رفیعہ مائی زوجہ مجیب اللہ نے نشتر ہسپتال ملتان میں دم توڑ دیا اس طرح مرنے والوں کی تعداد8ہو گئی جبکہ باقی زہریلی لسی پینے والے متاثرہ افراد شفیعہ مائی زوجہ کبیر احمد ،نسرین مائی ،کلثوم مائی ،سسی مائی دختران کبیر احمد ،شملا ولد عبدالحمید ربنواز ولد غلام نازک اور ثمیرا بی بی دختر مجیب اللہ نشتر ہسپتال ملتان میںداخل ہیں جہاں ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے ،ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ،اتنا بڑا وقوعہ ہونے کے باوجو د پولیس تھانہ کندائی سوئی رہی ،میڈیا پر خبریں آنے کے بعد سرکاری مشینری حرکت میں آئی ،اطلاع ملنے پر ڈی سی راجن پور ،اے سی راجن پورمحمد شاہد ،اے سی علی پورعمران شمس ،ڈی ایس پی علی پور منور حسین بزدار ،ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر شاہد حسین مگسی ،ڈی ایچ او مظفرگڑھ ڈاکٹر محمد اقبال مکول ،راجن پور اور مظفرگڑھ سے محکمہ صحت کی ٹیمیں ،ریسکیو 1122کی ٹیمیں اور ایس ایچ او تھانہ کندائی ناظم حسین گورمانی ،چیئرمین یونین کونسل لنگرواہ میاں ظفرحمید پتافی ،سردار فخر جہان خان لاشاری و دیگر دریا پار کچہ کے علاقہ میں پہنچ گئے ،جہاں پر پولیس کی نگرانی میں ڈپٹی ڈی ایچ او علی پور ڈاکٹر غلام پنجتن نے لاشوں کا پوسٹمارٹم شروع کر دیا ہے تاکہ اصل حقائق تک پہنچا جا سکے ،ڈی ایس پی علی پور منور حسین بزدار نے صحافیوں کو بتایا کہ متاثرین کوقے آنا شروع ہوئی تو انہوں نے اندازہ لگایا کہ شاید دودھ پینے سے یہ قے شروع ہو ئی ہے اور شاید لسی میں چھپکلی گر کر مر گئی تھی جو دودھ بناتے وقت گرینڈ ہو چکی تھی اصل حقائق پوسٹمارٹم کی رپوٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکیں گے ۔

مزیدخبریں