اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) ضمیرالحسن نے جمعرات کے روز سینٹ کی مجلس قائمہ برائے دفاع کو بتایا ہے کہ بتایا ہے کہ جماعت الاحرار کے سربراہ خالد خراسانی کے ڈرون حملے میں مارے جانے کی اطلاعات مصدقہ نہیں ہیں جبکہ اس حوالہ سے جاری کی گئی تصویر بھی جعلی ہے۔ کنٹرول لائن پر بھارت کی فائرنگ و گولہ باری کا مقصد یہ بھی ہے کہ وہ مقامی آبادی میں خوف پیدا کر کے آبادی کے انخلاء سے یہاں بفر زون بنانا چاہتا ہے۔ مجلس قائمہ کے اجلاس کو پاک بھارت سرحد اور کنٹرول لائن کی صورتحال، پاکستان افغان سرحد کے حالات اور دفاع و سلامتی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں پاکستان کے علاقے میں کوئی ڈرون حملہ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ افغانستان میں پچاس فیصد سرحدی علاقہ طالبان کے قبضے میں ہے۔ پاک افغان سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کیلئے پاکستان نے 975 چوکیاں قائم کی ہیں۔ اس طویل سرحد پر افغانستان کی 218 چیک پوسٹس موجود ہیں جبکہ بلوچستان کی سرحد کے ساتھ افغان سرزمین کے 650 کلومیٹر پر کوئی چوکی نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 2017 میں پاکستان میں افغان سرحد سے 307 دہشت گرد حملے ہوئے۔ بارڈر مینجمنٹ کیلئے ایف سی کے 73 ونگز قائم کیے جا رہے ہیں، جن میں سے 29 قائم ہو چکے، ہر ایک ونگ کے اندر 700 سے 800 افرادی قوت ہے۔ بارڈر پر 43 کلومیٹر پر باڑ لگائی جا چکی، جبکہ 700 قلعے تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ بقیہ 2075 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا عمل بھی جاری ہے، جس پر 56 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ سرحد پر گزرگاہوں کے حوالے سے سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ بلوچستان میں بدینی، انگور اڈہ اور خارلاچی کی گزرگاہ جلد کھول دی جائے گی جبکہ شمالی وزیرستان میں غلام خان کی گزرگاہ دسمبر میں کھولی جائے گی۔ سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی افغانستان میں کلیدی اور کامیاب ملاقاتیں ہوئیں، جن میں افغان صدر نے پاکستان کو پیغام دیا کہ ’مفاہمتی عمل کیلئے آگے بڑھیں آپ کیساتھ ہیں‘۔ سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن نے استفسار کیا کہ کیا افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن ہے یا بین الاقوامی سرحد؟ جس پر سیکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ یہ بین الاقوامی سرحد ہے، سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ اسلام آباد میں جی ایچ کیو کی تعمیر کے بارے میں انہوں نے بتایا نئے جی ایچ کیو کی تعمیر کا منصوبہ بحال کردیا گیا ہے، اس کی تعمیر پر 100 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ جی ایچ کیو کی تعمیر کے نئے منصوبے سے 5 ہزار متاثرہ خاندانوں کو وہاں سے منتقل کیا جائے گا۔ وزارت دفاع کے حکام کے مطابق جی ایچ کیو کی تعمیر کے لیے تمام رقم فوج خود فراہم کرے گی۔ پاکستان بھارت تعلقات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ بھارت نے رواں سال سے اب تک ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر 1299 مرتبہ جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں جاری مظالم کو چھپانے اور دراندازی کا الزام لگانے کے لیے ایسا کرتا ہے۔ آن لائن کے مطابق کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد پر خراج تحسین اور کینیڈین فیملی کی بحفاظت بازیابی کو سراہنے کی قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کر لیں، کمیٹی چیئرمین مشاہد حسین سید نے ڈرون حملوں میں متاثر ہونے والے خاندانوں کو معاوضہ کے لئے ایوان بالا میں قرارداد لانے کی یقین دہانی کرائی۔
خالد خراسانی کے مارے جانے کی اطلاعات مصدقہ نہیں جی ایچ کیو اسلام آباد منتقلی کا منصوبہ بحال کردیا گیا:سیکرٹری دفاع
Oct 27, 2017