لاہور (خبر نگار) گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایف آئی اے نے سابق گورنر پنجاب کے بھانجے ڈاکٹر کشف ریاض کو اپنی تفتیش میں حقائق سامنے آنے کے بعد ملزم شمار کر کے ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دئیے ہیں۔کشف ریاض کا نام گرفتار ہونیو الے ڈاکٹر رشید کے موبائل فون پر رابطوں سے ثابت ہوا جبکہ گرفتار ہونے والے ملزمان کی ڈگریاں بھی جعلی نکلیں۔ ایف اے پاس ڈاکٹر بن کر گردوں کی پیوند کاری کررہے تھے۔ ایف آئی اے نے اس حوالے سے مزید ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے اور آئندہ چند روز میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ایف آئی اے نے چند روز قبل پیر محل کے علاقے میں چھاپہ مار کر ایک نجی ہسپتال میں سعودی باشندے فہد رحمان کے گردے کی غیر قانونی پیوند کاری کرتے ہوئے6 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جس میں گردہ دینے والی لڑکی ریحانہ بھی شامل تھی بعد ازاں دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ ہسپتال کشف ریاض کا ہے جبکہ اس دوران کشف ریاض نے ایف آئی اے کو بتایا تھا کہ اسے علم نہیں کہ اس کے ہسپتال میں ایسا غیر قانونی کام ہوتا ہے اور وہ اس حوالے سے لاعلم ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے چوہدری سرفراز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے چوہدری اعجاز نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ دوران تفتیش جب ملزم ڈاکٹر رشید کا موبائل فون ضبط کیا گیا تو ریکارڈ سے کشف ریاض سے رابطہ ثابت ہو گیا۔
پیر محل گردہ سکینڈل: سابق گورنر پنجاب کا بھانجا بھی ملوث، گرفتاری کیلئے چھاپے
Oct 27, 2017