سرینگر (کے پی آئی+ اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مزید 2 کشمیری شہید کر دئیے جبکہ دو اہلکار بھی ہلاک ہو گئے۔ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سرینگر سمیت وادی کے دیگر مقامات حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دئیے گئے جبکہ سرینگر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کیا گیا۔ سید علی گیلانی سمیت حریت قیادت نظربند، نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ سکیورٹی فورسز نے علی الصبح کریری بارہ مولہ گائوں کو محاصرے میں لے کر آپریشن کیا۔ معلوم ہوا ہے، سکیورٹی فورسز نے رہائشی مکان پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں دو نوجوان شہید ہو گئے۔ ادھرجھڑپ شروع ہونے کی خبر پھیلتے ہی کریری بارہ مولہ میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے اشک آور گیس کے گولوں کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی۔ ادھر لرگام ترال میں نوجوانوں نے ایک فوجی پارٹی پر حملہ کیا جس میں دو فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں وادی کے کئی علاقوں میں ہڑتال سے نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا۔ پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند رہی۔ سرکاری دفاتر، سکول اور کالج نیز یونیورسٹیاں بند رہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ اس خطے میں جو بھی خون خرابہ اور انسانی زندگیوں کا اتلاف ہورہا ہے، اس کے لئے صرف بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی والی پالیسی ذمہ دار ہے۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی طبیعت پولیس حراست میں بگڑ گئی ہے اور وہ معدے کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔