اسلام آباد (صباح نیوز) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کی درخواست پر زیرحراست قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمد شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے ہیں، پروڈکشن آرڈرز 29اکتوبر سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ نیب کے زیرحراست شہبازشریف کا یہ دوسرا پروڈکشن آرڈر جاری ہوا ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس 9نومبرتک جاری رہے گا اور 12دنوں تک نیب کی زیرحراست قائد حزب اختلاف کو اسلام آباد میں رکھے جانے کا امکان ہے ۔ جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق قائد حزب اختلاف کے پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریق کار کے قواعد 2007کے قاعدہ 108کے تحت کئے گئے ہیں۔
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف، مریم نواز و شریف فیملی کے دیگر افراد کیخلاف نیب میں دو نئے ریفرنس دائر کر دئیے گئے ہیں۔ ریفرنس 2002 کے صدارتی انتخاب میں بلامقابلہ صدر منتخب ہونے کے دعوے دار میجر/ جسٹس (ر) فیصل نصیر خان نے دائر کئے۔ فیصل نصیر نے 27 مارچ 2018 کو دونوں ریفرنس چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو بھجوائے۔ پہلے ریفرنس میں میجر/ جسٹس ریٹائرڈ فیصل نصیر خان نے میاں محمد نواز شریف، میاں محمد شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز اور کیپٹن (ر) صفدر وغیرہ کو فریق بنایا ہے۔ دوسرے ریفرنس میں میجر/ جسٹس ریٹائرڈ فیصل نصیر خان نے شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، زاہد حامد، آصف کرمانی، طلال چوہدری، دانیال عزیز، مریم اورنگزیب، عابد شیر علی، خواجہ سعد رفیق ، رانا ثناءاللہ و دیگر کو فریق بنایا ہے۔ درخواست گذار نے ایک ریفرنس میں کہا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے اپنے دور حکومت میں” قرض اتارو، ملک سنوارو“ کی مہم کے بارے میں بتایا جائے کہ کتنا پیسہ اکٹھا ہوا اور وہ پیسہ کہاں گیا۔ دوسرے ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے دور حکومت کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دونوں ریفرنس نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد اور ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کو بھجوائے گئے تاہم ابھی تک ان پر کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا ہے۔ فیصل نصیر نے بتایا کہ انہوں نے ریفرنسز کی کاپیاںچیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار کو بھی بھیج دی ہیں۔ میجر/ جسٹس ریٹائرڈ فیصل نصیر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 2002ءکے صدارتی انتخاب میں بلامقابلہ منتخب صدر ہو چکے ہیں اور وہ اپنے اس حق کے لئے گزشتہ 16 برس سے قانونی جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔
نواز شریف/ نئے ریفرنس