اسلام آباد (جنرل رپورٹر) وفاقی حکومت نے کرپشن کی نشاندہی کے لئے ”وسل بلور“ قانون متعارف کرانے کا اعلان کر دیا، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاہے کہ جس کی شکایت پر کرپشن کے پیسوں کی ریکوری ہو گی، 20فیصد اسے انعام دیا جائے گا، شکایت کا جائزہ لینے کے لئے کمشن بنے گا، وسل بلور کی شناخت کو تحفظ دیا جائے گا اور اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور شکایت کنندہ کمشن خود بن جائے گا، کمشن کے کم سے کم تین ارکان ہوں گے جبکہ ضرورت کے تحت ممبران کی تعداد زیادہ بھی کی جاسکتی ہے، اچھی شہرت والے لوگوں کو تعینات کیا جائے گا، جھوٹی شکایت کرنے والوں کےلئے بھی سزا اور جزا کا نظام موجود ہے۔جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا کہ اس سے پہلے خیبر پی کے کا بھی ایک قانون تھا، وسل بلور قانون میں مکمل جدت ہے، یہ کریمنل لاءسے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق سب کو خوش دلی سے یہ قانون پاس کرنا چاہیے، یہ قانون اسی سال پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، جو بھی شکایت آئے گی، اس کے اوپر ایک کمشن بنے گا، جو دیکھے گی کہ شکایت میں جان ہے کہ نہیں، پھر وہ کمشن نیب اور ایف آئی اے کو ریفر کرے گی۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ کرپشن کو روکنے کےلئے حکومت کا ساتھ دے۔ پرانے قانون میں شکایت صرف ادارے کے سربراہ کو جاتی تھی یہاں آزادانہ کمشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جلد اس قانون کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں لانے کےلئے کوشاں ہیں۔ وسل بلور کا نام افشا نہیں ہوگا جب تک کہ وہ خودنہ چاہے، نام افشاں ہوگیا تو ذمہ دار شخص کے خلاف سزا اور جرمانہ دونوں ہےں، کوشش ہے کہ پورے پاکستان کا ایک ہی کمشن ہو، نیب کے پاس بے پناہ کام ہے اگر کوئی اور ادارہ کام کرکے دیتا ہے تو اس کا وقت بھی بچے گا۔
کرپشن نشاندہی /قانون