کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت کے جموں وکشمیر پرغیرقانونی تسلط کے خلاف آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔اس دن بھارتی فوج نے کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف اور برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیر پرقبضہ کرلیا تھا ۔یہ دن حق خودارادیت کیلئے منصفانہ جدوجہد میں کشمیری عوام کی حمایت اوران کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو یہ یادہانی کرانے کیلئے ہرسال منایا جاتا ہے کہ وہ دیرینہ تنازع کے حل سے متعلق اپنے وعدے پورے کریں۔
اس سال اس دن کو انتہائی اہمیت حاصل ہے کیونکہ پانچ اگست کو بھارت نے آئین کا آرٹیکل 370 منسوخ کرکے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور وہاں کرفیو نافذ کردیا اوراب تک مقبوضہ علاقے میں مکمل محاصرہ اور مواصلاتی بندش برقرارہے۔پاکستان نے بھارت کی طرف سے کشمیر کے غیرقانونی الحاق کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور عالمی برادری کو یہ باور کرایا کہ بھارت کے اس یکطرفہ اقدام سے علاقائی امن خطرے میں پڑھ سکتاہےیوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے ملک کے مختلف حصوں میں سیمینار اور ریلیاں منعقد کی جائیںگی۔