سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور انہیں اب گردوں کا مرض بھی لاحق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف کے پلیٹ لیٹس سابق حد سے بھی کم ہوگئے ہیں جب کہ گردوں کے کام کرنے کا نظام بھی متاثر ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، پلیٹ لیٹس میں کمی اور گردوں کے متاثر ہونے سے نوازشریف کی صحت نازک ہے اور ان کی صحت کا گراف مستحکم نہیں، معالجین نواز شریف کی صحت کو دیکھتے ہوئے انہیں ڈسچارج کرنے پر آمادہ نہیں، اس حوالے سے معالجین کا موقف ہے کہ نوازشریف کی صحت جب تک مستحکم نہیں ہوتی علاج جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزار تک جا چکی تھی جس پر ڈاکٹروں کی جانب سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ ان کا جسم پلیٹ لیٹس پیدا کرنا شروع ہو گیا ہے اور کچھ دن میں ہی ان کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
تاہم آج کی تازہ ترین رپورٹس کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد دوبارہ کم ہو کر 25 ہزار پر آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کل 5 روزہ 60 انجکشن کا کورس پورا ہو جائے گا جس کے بعد اب نیا علاج شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے کل دوبارہ مشاورتی اجلاس بھی بلا لیا گیا ہے۔دوسری جانب سربراہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر محمود ایاز کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ نواز شریف کی کچھ ادویات میں تبدیلی کی گئی ہے۔ نواز شریف کو کسی نجی ہسپتال منتقلی کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ جب تک ان کا علاج پورا نہیں ہو جاتا یا جب تک خود نواز شریف کسی دوسرے ہسپتال منتقل ہونے کا نہیں کہتے، تب تک انہیں سروسز ہسپتال میں ہی رکھا جائے گا۔ ذرائع کے مطابقسابق وزیراعظم کو شریف میڈیکل کمپلیکس یا اتفاق ہسپتال منتقل کئے جانے کا امکان ہے۔