بین الاقوامی سطح پرمقبوضہ کشمیر پر بھارت کا بیانیہ بری طرح پٹ چکا ہے،ہم اپوزیشن کے مارچ سے ہم گھبرا نہیں رہے:شاہ محمود قریشی

Oct 27, 2019 | 20:06

ویب ڈیسک

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، بین الاقوامی سطح پر اس کا بیانیہ پٹ چکا ہے۔

خانیوال سے ملتان موٹروے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ستائیس اکتوبر کے سیاہ دن ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا اور آج ظلم کیساتھ کرفیو جاری ہے جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر اس کا بیانیہ پٹ چکا ہے۔

انہون نے تصدیق کی کہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں پر ہی نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جس کے بارے میں ہندوستان کو آگاہ کر دیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کی بہترین پالیسیوں کے باعث ہی دنیا بھی کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیساتھ یوم سیاہ منا رہی ہے۔ کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کا سلسلہ جاری رہیگا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے مارچ سے ہم گھبرا نہیں رہے، اپوزیشن نے مارچ کرنا چاہا تحریک انصاف کی قیادت نے مذاکرات کرلئے اور مارچ کے شرکاء لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے ساتھ اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی پختگی کا آغاز ہو چکا ہے، 73 کے آئین پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے جو خوش آئند ہے اور جمہوری نظام کے علاوہ کوئی نظام ملک کو مضبوط نہیں رکھ سکتا جب کہ ماضی میں انٹرنیشنل میڈیا پاکستان پر تنقید کرتا تھا لیکن آج بین الاقوامی میڈیا کی توپوں کا رخ ہندوستان کی طرف مڑ چکا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی یکے بعد دیگر ان کی کلی کھلتی جارہی ہے، بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر پٹ رہا ہے، ہر دیہاتی اور شہری ہندوستان کے اقدامات کو مسترد کررہا ہے لیکن دوسری جانب مسئلہ کشمیر پر ہمارے بیانیے کو عالمی سطح پر تقویت ملی، انسانی حقوق کی عالمی تنظمیں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہی ہیں، 54 سالوں کے بعد مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی حیثیت ملی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے حوالے سے فیصلہ عدالت کو کرنا ہے جس کا انتظار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے مذاکرات مثبت رہے، اس حوالے سے سات نکاتی معاہدہ بھی سامنے آ چکا ہے جس میں آزادی مارچ کے شرکا کو تعلیمی اداروں اور دفاتر کیساتھ دیگر سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچانے کا بھی پابند بنایا گیا ہے۔

مزیدخبریں