لاہور( اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مریم نواز کی (نیب) میں پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں رانا ثنا اللہ اور کیپٹن (ر) صفدر سمیت تمام 30 ملزموں کی ضمانت کی توثیق کردی ہے۔ انسداد دہشت گری عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو دلائل دینے کی ہدایت کی تو پراسیکیوشن نے کیپٹن (ر) صفدر اور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ تمام ملزم مقدمے میں نامزد ہیں اور نیب کی مدعیت میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے نامزد تمام ملزم قصور وار ہیں اور مریم نواز کی پیشی کے موقع پر 10 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔ نیب نے مریم نواز کو ایک انکوائری میں بیان دینے کے لیے طلب کیا تھا وہ آتی اور جواب دے جاتیں لیکن مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور دیگر جاتی امرا سے ہی حملے کی پلاننگ کے تحت نکلے 28 اگست کو مریم نواز کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں اور پولیس نے تفتیش سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ نیب عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے استفسار کیا کہ اب کیا ریکوری کرنا ہے؟ قبل ہی ملزموں عدالت سے جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں احاطہ عدالت سے نکلنے سے روک دیا۔ علاوہ ازیں ملزموں کی پولیس کے ساتھ دھکم پیل بھی ہوئی۔ وکلاء کی پولیس سے تکرار بھی ہوئی۔