جام پور(نامہ نگار)بچی سے زیادتی وقتل کے سزا یافتہ ملزموں سے صلح، ایک کروڑ35 لاکھ روپے دیت مقرر۔ گوپانگ اور پاشا دونوں اقوام کے درمیان کئی سالوں سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو گیا۔ اہل علاقہ نے صلح کو نیک شگون قرار دے دیا۔ تفصیل کے مطابق دوہزار پانچ میں بوائز ماڈل ہائی سکول کے ساتھ ملحقہ کالونی میں سات سالہ اسحاق گوپانگ کی لڑکی کو محلہ کے امام خلیل الرحمان اور اللہ ڈیوایا پاشا کے بیٹے شاہد پاشا نے ٹافیاں کے بہانے سات سالہ بچی کو مکان لے جاکرکے زیادتی کر نے کے بعد قتل کر دیا تھا۔ دہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کو14،14سال سزا کر دی بعد ازاں ملزمان پارٹی نے سزا کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ملزم پارٹی کی وکالت سابق گورنر لطیف کھوسہ نے جبکہ مدعی پارٹی کی ملک سلیم خان نے کی۔ سپریم کورٹ نے بھی ملزمان کی سزا کو بحال رکھا۔ چودہ سال سزا کاٹنے کے بعد ملزمان بری ہوگئے تاہم دشمنی ختم نہ ہو سکی۔ گوپانگ اقوام کے نوجوانوںنے ملزم پاشا کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی رکھی تھی۔ سابق ضلع چیرمین مرزا شہزاد ہمایوں ۔ سابق ضلع ممبر ضلع کونسل مرزا محبوب سکندر خان کی کاوشوں سے دنوں پارٹیاںصلح پر رضا مند ہوئیں۔ گزشتہ روز پنچایت ہوئی جس میں معززین علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ثالثین کے فیصلہ کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے دیت مقرر ہوئی ۔ ملزم پارٹی کی طرف سے معافی مانگنے پر 70 لاکھ معاف کر دیے گئے ۔ فیصلہ کے مطابق 2 لاکھ نقد اور8 لاکھ یکم نومبر جبکہ مارچ دوہزا ر اکیس تک تمام بقایا رقم کی ادائیگی کرنا ہو گی۔ اہل علاقہ نے سابق ضلع وائس چیرمین راجن پور مرزا شہزاد ہمایوں۔ مرزا محبوب سکندر خان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صلع کو علاقہ کے لیے نیک شگون قرار دیا ہے۔ اس موقع پر سابق ضلع وائس چیرمین راجن پور مرزا شہزاد ہمایوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنی پاک کے فرمان کے مطابق صلع کاعمل تحسین عمل ہے۔ اللہ تعالی کی رضا اور علاقہ کی بھلائی وخوشحالی اور لوگوں کی بھائی بندی کے لیے جو ممکن ہو سکے گا کروں گا۔