اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) چین بھارت کشیدگی سلک روٹ پر دونوں ممالک کی تجارت پر بری طرح اثر انداز ہو رہی ہے۔ چین کے پاس تجارت کیلئے بے بہا دوسرے طریقے موجود ہیں مگر بھارتی تاجروں کیلئے سلک روٹ انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ دوسری جانب پاکستان اور چین کے حوالے سے بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کے ہیجان میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی یو پی کے صدر سوتنترتر دیو سنگھ نے بڑھک لگائی ہے کہ ’’ رام مندر کے قیام اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے فیصلوں کی مانند ہی، نریندر مودی یہ بھی فیصلے کر چکے ہیں کہ پاکستان اور چین کیساتھ جنگ کب اور کس تاریخ کو لڑنی ہے‘‘۔ موصوف نے یہ بے سر و پا بیان دو روز قبل یو پی کے ضلع بلیا کے سکندر پور میں بی جے پی ممبر اسمبلی سنجے یادو کی رہائش گاہ پر خطاب کرتے ہوئے دیا تھا جس کی ویڈیو گذشتہ روز جاری کی گئی۔ اس کے علاوہ بھارت اور امریکہ کے مابین بھارت چین کشیدگی کے تناظر میں ہونیوالے دفاعی پیکٹ پر بھی کئی بھارتی حلقے ناراض ہیں، ان کا خیال ہے کہ امریکہ صرف بھارت کو استعمال کر رہا ہے، اسکی اس قدر عنایات محض وہاں ہونیوالے صدارتی انتخابات کی وجہ سے ہیں کیونکہ اس وقت امریکہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے تمام اقدامات کر رہی ہے جو اسے انتخابات میں فائدہ پہنچا سکیں۔ اس وجہ سے بھارت کو امریکہ کے سہارے چین کیساتھ اپنے معاملات ایسی انتہا پر نہیں لے جانے چاہئیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو سکے۔ آئی این پی کے مطابق بھارت کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول نے بکواس کرتے ہوئے ایک نئے بیانیے (نیو انڈیا)کے تحت پاکستان اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کبھی بھی جنگی ماحول کیلئے پہل نہیں کرتا لیکن اپنے دفاع کیلئے خطرہ بننے والوں سے اپنی سرزمین پر بھی لڑے گا اور یہ جنگ ان ملکوں کی سرزمین تک لے جائے گا جہاں سے یہ خطرات سر اٹھارہے ہیں۔ اجیت دوول لداخ میں چین کے ہاتھوں بھارت کو ہونے والی ہزیمت کا انتقام لینا چاہتے ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ پاکستان کو بھی سبق سکھانے کے درپے ہیں۔ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول نے کہا ہے کہ بھارت سکیورٹی کے لیے خطرہ بننے والوں سے اپنی سرزمین پر بھی لڑے گا اور یہ جنگ ان ملکوں کی سرزمین تک لے جائے گا جہاں سے یہ خطرات سر اٹھارہے ہیں۔ نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب میں اجیت دوول نے دعوی کیاکہ ان کے ملک نے پہلے کبھی حملہ نہیں کیا، ہمیشہ اپنے دفاع میں کارروائی کی۔ بعد میں ایک بھارتی ٹی وی پر دوول کے بیان کی تردید کر دی گئی ۔