اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کابینہ کو گندم کی امدادی قیمت میں 200 روپے فی 40 کلو گرام کم از کم امدادی قیمت بڑھانے کی سفارش کر دی۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی نے گندم کی امدادی قیمت 1600 روپے فی 40کلو گرام مقرر کر دی گئی۔ اس سے قبل گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے مقرر تھی۔ نئی امدادی قیمت پنجاب کی تجویز کے قریب تر ہے۔ صوبہ پنجاب گندم پیدا کرنے والا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ اجلاس میں ای سی سی کو ٹی سی پی کے زیر اہتمام گندم کی درآمد پر بریفنگ دی گئی۔ جنوری 2021ء تک ٹی سی پی 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرلے گا۔ روس سے پاسکو تین لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرے گا۔ جبکہ مزید تین لاکھ 20ہزار میٹرک ٹن گندم روس سے درآمد کی جائے گی۔ اجلاس میں ایک کمیٹی بنائی گئی جو ساری گندم پاسکو یا ٹی سی پی کی طرف سے درآمد کرنے کے امکان کا جائزہ لے گی۔ ای سی سی نے وزارت فوڈ سکیورٹی کی درخواست پر گندم کی درآمد کا حجم 15 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر 18 لاکھ میٹرک ٹن کر دیا۔ یہ فیصلہ کے پی کے اور سندھ کی طلب کے باعث کیا گیا۔ اضافی گندم فروری تک آ جائے گی۔ اجلاس میں ہدایت کی گئی کی مارچ میں چونکہ گندم کی نئی فصل آ جائے گی، اس لئے فروری کے بعد گندم کا کوئی بحری جہاز نہیں آئے گا۔ پاور ڈویژن کے 50 فیصد ٹیرف سبسڈی فرق کے اجراء اور اضافی بجلی صنعتوں کو 12.96 روپے فی یونٹ پر فراہم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ پاور ڈویژن کو دیئے جانے والے 65.8 ارب بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کو ٹیرف ڈیفرنشیل سبسڈی کا پچاس فی صد جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ بجٹ میں 140ارب روپے رکھے گئے جس میں سے 65-8روپے جاری کئے جائیں گے جو پاور پروڈیوسرز کو جاری ہوں گے۔ اجلاس میں رعایتی بجلی کے پیکج میں کے الیکٹرک کو شامل کرنے کے لئے وزارت کی کمیٹی قائم کر دی جو تجویز دے گی۔ اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔