کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان پیٹر ولئیم لمیٹڈ(پی پی ایل) کا69 واں سالانہ اجلاسِ عام26اکتوبر کو پرل کونٹی نینٹل ہوٹل، کراچی میں منعقد ہوا۔ ممبران نے 30 جون 2020 کو ختم شدہ مالی سال کے کھاتے کی تفصیل اور آڈیٹرز کی رپورٹ کی منظور ی دی۔ساتھ ہی عمومی شیئرز اورتبدیل پزیر ترجیحی شیئرز پر10 فیصد نقد حتمی منافعِ منقسمہ کی منظوری بھی دی گئی۔بورڈ آف ڈائیریکٹر ز کے چیئرمین شمس الاسلام نے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ بورڈ نے کمپنی کو اپنے وژن اور مشن سے ہم آہنگ رکھنے اور حکمتِ عملی کے اہداف طئے کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ قدر میں اضافہ کیا جاسکے۔ انہوں نے COVID-19 کی وباء کے دوران کاروباری تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ و عملے کے عہد کی تعریف کے ساتھ ساتھ حکومتِ پاکستان او ر شئیر ہولڈرز کے تعاون پر اُن کا شکریہ اداکیا۔ایم ڈی و سی ای او معین رضا خان نے 2019-20 کے دوران پی پی ایل کی ترقی و کامیابیوںکا ذکر کیا۔ انہوںنے اس بات کو اُ جاگر کیا کہ یہ ایک دشوارگزار سال تھا جس میںپی پی ایل نے عالمی وباء کے باوجودقوم کو توانائی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔ان حالات کے باوجود کمپنی نے اپنی تاریخ میں 50 بلین روپے کا تیسرا بلند ترین بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا۔معین رضا خان نے بتایا کہ پی پی ایل نے سال کے دوران دو دریافتیں کیں ، جن میںسے ایک دشوارگزار سطح مرتفع قلات میں آپریٹڈ مورگندھX-1 سے مغربی ترین بہتر سائز کی دریافت ہوئی ہے جو بلوچستان کے اندرونی حصے میں پہاڑیوں کے پانچویں سلسلے میں واقع ہے جس کے تجزئیے سے ذخائر کی تصدیق ہوگی۔ دوسری دریافت پارٹنر آپریٹڈ لطیف بلا ک میں بیٹرو 1- کی ہے۔کندھ کوٹ سے گیس کی کم خریداری اورپرانی فیلڈ زسے پیداوار میں قدرتی کمی کے باوجوکمپنی کی یومیہ پیداوار 0.9 بی ایس سی ایف ای کے لگ بھگ رہی.تاہم، پیداوار میں اضافے کی سرگرمیاں جاری رہیں، جن میں 14پیداواری کنوئوںکی کھدائی اورآپریٹڈعلاقوں میں فضل اور ڈھوک سلطان سے جبکہ پارٹنر آپریٹڈ علاقوں میں انڑپور اور بٹرو سے ابتدائی پیداوار کا حصول شامل ہیں۔مزید یہ کہ گمبٹ سائوتھ میں جی پی ایفIV- کے دوسرے مرحلے میں پیداوار شروع کرنے اور ظافر پروسیسنگ فیسلٹی کی تکمیل اور ڈھوک سلطان میں تیل و گیس کی پروسیسنگ فیسلٹی کی تنصیب کے ساتھ ساتھ شاہ بندر بلاک میں بیناری X-1 سے پیداوارکے حصول کی کوششیں جاری ہیں۔موجودہ بلاکس میں اپنے دریافتی پروگرام کو وسعت دینے اور خطرات کو کم کرنے کے لئے، پی پی ایل نے تین فارم۔ آئوٹ اور ایک فارم۔ ان معاہدوں پر دستخط کئے۔ ساتھ ہی چار مقامی ای اینڈ پی کمپنیوں کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے ابوظہبی میں بولیوںکے رائونڈمیں ایک بلاک کے لئے بولی جمع کرائی ہے۔مائیننگ کے شعبے میں پی پی ایل کی تنوع کی حکمتِ عملیکے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے، معین رضاخان نے کہا کہ نوکنڈی سے خام لوہے کی تجارتی پیداوارشروع ہوئی ہے جبکہ بیرائیٹ ۔سیسہ۔ زنک منصوبے کی کاروباری امکان پزیری کی سرگرمیوںکے بعد ان معدنیات کے امکانات کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔ان منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد اور نئے منصوبوں کے ذریعے کمپنی کے منافع میں خاطرخواہ اضافے کا امکان ہے۔انسانی وسائل کاتعین کرنے کے بعد، معیار، صحت ، تحفظ اور ماحول، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اچھی گورننس کے بہترین طریقوں میں لگاتار سرمایہ کاری کی وجہ سے، پی پی ایل کے زیادہ تر عملے نے عالمی وباء کے دوران موئثر اندا زسے ' گھر سے کام' کیااور کمپنی نے کاروبار کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے فیلڈز پر موجود عملے کی روٹیشن کو احسن طریقے سے نبھانے کے ساتھ ساتھ ایس او پیز کی پاسداری کرتے ہوئے آن لائن میٹنگز بھی منعقد کیں اور عملے کے کچھ اراکین نے دفتر سے بھی کام کیا۔کاروباری سماجی ذمہ داری کے حوالے سے، کمپنی نے سب سے زیادہ عطیات دینے کے حجم کے لحاظ سے لگاتار15 ویں مرتبہ کاروباری فیلنتھراپی ایوارڈ حاصل کیاہے اور اس سال بھی کمپنی اسی عزم کا اعادہ کرتی ہے۔مستقبل کے حوالے سے،معین رضاخان نے موجودہ فیلڈز اور دریافتوں سے پیداوار بڑھانے اوردریافتی سرگرمیوںکو جاری رکھنے ،خاص طور پر زیادہ امکانات کے حامل سرحدی بیسنزکے علاوہ ٹائیٹ و شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کے آزمائشی منصوبوںسے آگاہ کیا۔