پاکستان کی جیت کا جشن منانیوالے2کشمیری طلبہ پر مقدمات،راجھستان میں مسلم خاتون ٹیچربرطرف


لاہو‘ سرینگر‘ اسلام آباد (سٹی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار + رپورٹ: عبدالستار چودھرزی + خبر نگار خصوصی) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے دبئی میں آئی سی سی ٹی ٹونٹی عالمی کپ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح کا جشن منانے والے کشمیری طلباء کے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کر لئے ہیں۔ جبکہ ضلع بانڈی پورہ میں دستی بم کے ایک دھماکے میں پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف کشمیری آج 27 اکتوبر کو یوم سیاہ منائیں گے۔ حریت رہنما شیخ عبدالمتین نے کہا کہ 27 اکتوبرکو کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب رقم ہوا۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بدھ کو  یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر غیر قانونی طور پر اور ان کی امنگوں کے برعکس قبضہ کر رکھا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال اور شام7  بجے سے رات8 بجے تک بلیک آئوٹ کیا جائے گا۔ ادھر راجستھان میں ٹی 20 میچ میں بھارت کیخلاف پاکستان کی جیت پر خوشی منانے والی خاتون ٹیچر کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ نفیسہ عطاری نے پاکستانی کھلاڑیوں کی تصاویر والا واٹس ایپ سٹیٹس اپ لوڈ کیا تھا۔ ایک بچے کے والدین نے شکایت کر دی۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت آزادکشمیر و پاکستان کے مختلف شہروں میںکشمیر پر بھارتی قبضہ کیخلاف احتجاج، مظاہرے کریگی۔ جبکہ کشمیری تنظیمیں پوری دنیا میں یوم سیاہ کے موقع پر بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہروں میں دنیا کو اپنا احتجاج ریکارڈکرائیں گی۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت، تنظیم آزادی کشمیر، الامہ لائرز فورم اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں علامہ محمد ممتاز اعوان، علی عمران شاہین، میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، محمد ریاض چوہدری، محمد شکیل بھٹی، سید عامر شاہ زنجانی، سید انشاء اللہ کشمیری نے کہا ہے کہ ایک لاکھ شہداء کے خون سے کشمیر میںآزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا اور انشاء اللہ بھارت سوویت یونین کی طرح ٹکڑے ٹکڑے اور تباہ و برباد ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کشمیری عوام پر بھارتی مظالم اور کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے خلاف ایم ڈبلیو ایم بھی آج یوم سیاہ منائے گی۔ کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام بھارت کی سفاک فوج کے ہاتھوں ظلم و بربریت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ پوری دنیا کے سامنے بھارت کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب ہونے کے باوجود اقوام عالم کی طرف سے کسی بھی ردعمل کا مظاہرہ نہ کیا جانا اسلام دشمنی اور تعصب کی بنیاد پر ہے۔ وزیراعظم‘ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیغام میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل ہی خطے میں امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔ بھارتی دعووں کے برعکس جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ بھارت کا غیرقانونی قبضہ ضرور ختم ہو گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا بھارتی فوج 27 اکتوبر کو انسانی حقوق کو روندتی کشمیر میں داخل ہوئی۔ پنجاب حکومت نے کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضہ کے خلاف آج 27 اکتوبر کوحسب روایت بھرپور یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب راجہ جہانگیر انور نے سول سیکرٹریٹ میں کشمیر کمیٹی پنجاب کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کشمیری بھائیوں پر مظالم اور حقوق انسانی کی بدترین خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے پروگراموں کو حتمی شکل دی گئی۔ راجہ جہانگیر انور نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے شانہ بشانہ صوبہ بھر میں احتجاجی ریلیاں،واک اور سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور گورنر پنجاب بھی مرکزی پروگرام میں شرکت کریں گے۔ پبلک مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ، ذرائع ابلاغ و سوشل میڈیا کے ذریعے مذمتی بینرز، پوسٹرز اور تشہیری مواد کی نمائش کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے یوم سیاہ پر پیغام میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔27 اکتوبر کو ہر سال کشمیری اور پاکستانی، ریاست جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضہ کی شروعات کے خلاف یوم سیاہ مناتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیغام میں کہا آزادی کشمیریوں کا حق ہے‘ بھارت کو یہ حق غضب کرنے نہیں دیں گے۔ بھارت نے دنیا کا سب سے بڑے ٹارچر سیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ آج بھی بھارتی قید خانے کشمیری نوجوانوں سے بھرے ہوئے ہیں‘ عالمی برادری انہیں بلاتاخیر آزاد کرائے۔ عالمی برادری کو اپیل کرتا ہوں۔ وہ خطے میں امن و ترقی کو ترقی بنانے کے لئے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے تعاون کرے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...