گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)17 پولیس اہلکاروں کے خلاف کروڑوں کے اثاٹے بنانے کے الزام کی تحقیقات 5 ماہ میں بھی مکمل نہ ہو سکیں ۔ فیروزوالہ کے رہائشی سیف اللہ نے چیئر مین نیب کو بھجوائی گئی درخواست میں ایس ایچ او تھانہ فیروزوالہ ، سب انسپکٹر ناصر بٹ، اے ایس آئیز میاں ارشد ، محمد اشرف ، ہیڈ کانسٹیبل امانت علی ، کانسٹیبلان عمران ، شبیر حسین ، مصطفی ، مظہر حسین ،سلیم عرف سیماں 2لیڈیز پولیس کانسٹیبلان پٹرولنگ چوکی پل فیروزوالہ کے سب انسپکٹر سمیت 17 پولیس اہلکاروں کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مزکورہ پولیس افسروں اور اہلکاروں نے غیر قانونی ذرائع سے کروڑوں کی جائیدادیں بنا لیں جبکہ کانسٹیبل سلیم بابر نے محلہ شوکت آباد میں 7 کڑور مالیت کا ڈیرہ بنا رکھا ہے پولیس افسر اور اہلکار منشیات فروشوں سے برآمد کی گئی منشیات اپنے قبضہ میں رکھتے اور بے گناہ شہریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات میں استعمال کرتے ہیں ساری کارروائی میں لاکھوں کی دیہاڑی لگائی جاتی ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل نیب نے درخواست اور اسکے ساتھ بھجوائے گئے ثبوت اور دستاوزات سی پی او گوجرانوالہ کو بھجوائی تھیں ۔ شہری سیف اللہ کا کہنا تھا کہ اسپر درخواست واپس لینے کا دبائو ڈالا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اس نے اپنا بیان بھی انکوائری میں دے دیا لیکن پولیس اہلکار اور افسر انکوائری میں۔پیش نہیں ہو رہے ۔