لاہور (خصوصی نامہ نگار)پنجاب اسمبلی میں ارکان کی معطلی پر تکرار ہوئی بعد ازاں ارکان کی معطلی کاحکم واپس نہ لینے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ دوسری طرف ایوان نے سینئر صحافی ارشد شریف کے حق میں متفقہ قرارداد منظورکرلی ہے۔خواتین کے تحفظ کا ترمیمی بل بھی منظور ،اجلاس 10نومبر تک ملتوی کردیاگیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے پچپن منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میں محکمہ ہائر ایجوکیشن سے متعلق سوالات دریافت کئے گئے،صوبائی وزیر محکمہ ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے سوالات کے جوابات دیے، اجلاس کے آغاز پر پنجاب اسمبلی میں نومنتخب ارکان اسمبلی فیصل خان نیازی ،چودھری افتخار احمد بھنگواور ملک مظفر نے حلف اٹھا لیا، سپیکر سبطین خان نے تینوں نو منتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔ اجلاس میں سینئر اینکر ارشد شریف پر قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی،تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی افضل ساہی نے قرارداد پیش کی جس میں کہاگیا کہ ایوان ارشدشریف ٹارگٹ کلنگ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہے اور شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے یہ ایوان ان کی فیملی کے ساتھ اظہار افسوس کرتا ہے اور ان کے لیے مغفرت کی دعا کرتا ہے۔ اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے۔ظہیر عباس کھوکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ،جب تک اپنے شہریوں کے قتل پر سخت ایکشن نہیں لیں گے تو اس وقت تک ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ نون کے رکن رانا محمد اقبال نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نشاندہی کورم کی کرتے ہیں تو ہماری طرف دھیان ہی نہیں دیتے، کورم کے بغیر کوئی کارروائی قانونی نہیں ہوگی، نقطہ اعتراض کورم کی نشاندہی پر چھیالیس لوگ بیٹھے رہے لیکن اجلاس چلتا رہا، سپیکر سبطین خان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز اجلاس میں کورم پورا تھا اور اجلاس چلایا گیا تھا۔ خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ رولز کے بغیر اسمبلی نہیں چل سکتی، آپ سے غلط فہمی پر فیصلہ کروا لیاگیاہے صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ کورم کے بغیر اجلاس چلایا نہیں جا سکتا اس میں کوئی شک نہیںکورم کی نشاندہی کا ایک طریقہ ہے اگر کوئی کھڑا ہوکر کورم نشاندہی کرتا ہے تو باہر نکلنا شروع ہوجاتاہے، سپیکر کی کرسی کے ساتھ جو کچھ ہفتہ کے روز ہوا تو اس پر رانا اقبال نے سینئر کے طورپر کوئی بات نہیں کی خاموش رہے، ہاؤس کے تقدس کو پولیس نے پامال کیا آئیں مل کر اس کی مذمت کریں اور قرارداد لے کر آئیں پیپلز پارٹی کے پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ارکان کی معطلی غیر جمہوری رویہ ہے سپیکر گجرات منڈی بہاؤ الدین پنجاب کے اضلاع ہیں جتنی ترقیاتی کام کر دیں یوسی کا ضلع بنا دیں تو کوئی اعتراض نہیں،ہمارے حلقے میں پینے کا پانی نہیں اور ترقیاتی کام نہیں ہورہے، چنیوٹ فیصل آباد روڈ پر اربوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے تو لوگ سڑکیں نہ ہونے سے مر رہے ہوتے ہیں، کیا سپیکر سبطین خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چنیوٹ فیصل آباد کی سڑک، شوگر کین کرشنگ اور معطل اراکین کی واپسی پر سوچیں گے۔ رکن اسمبلی سید یاور عباس بخاری نے کہا کہ نہ یہ اپوزیشن والے ایوان کے تقدس اورنہ عوام کی بات کرتے ہیں، ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تو ہماری رائے یا بات بھی سنتے،پرویز الٰہی کو ڈاکو کہا ان کو کسی صورت معاف نہیں کرنا چاہیے، جب تک انہیں سزا ملنی چاہئے۔ صوبائی وزیرہاشم ڈوگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر انہیں ایوان میں واپس لائے تو بینڈ باجا لے کر آ جائیں گے،اس دوران معطل اراکین کی واپسی کے آرڈر نہ ہونے پر اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ سیدحسن مرتضی نے کہا کہ پرویز الٰہی کو میں اور میری قیادت نے ڈاکو نہیں کہا اگر کسی پر پیپلزپارٹی کی جانب سے دل آزاری اور کیچڑ اچھالا تو معافی کیلئے تیار ہوں ، صوبائی وزیرراجہ بشارت نے کہا کہ شہبازشریف نے زرداری کے متعلق جو کہا تھا اس پر معافی مانگیں، اگر مریم نواز نے کوئی ٹویٹ کیا تو واپس لینے پر بھی دوسروں کو بھی اپنی غلطی کااحساس کرنا چاہئے، مریم نواز نے جو ٹوئٹ کیا اس پر شہباز گل اور علی زیدی نے جواب دیا تو حضرت ہندہ کی ساس کا توہین آمیز جواب دیا، نامناسب الفاظ پرمعافی مانگنی چاہئے۔ پنجاب اسمبلی نے خواتین کا تشدد سے تحفظ پنجاب 2022ء کا ترمیمی بل کثرت رائے سے طورپر منظور کر لیاگیا، بل وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے ایوان میں پیش کیا، وقت ختم ہونے پر سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 10 نومبر دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی: ارکان کی معطلی پر تکرار،حکم واپس نہ لینے پر اپوزیشن کا واک آئوٹ
Oct 27, 2022