لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر درخواست گزار کو نومبر کے دوسرے ہفتے تک جواب الجواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کروا دیا گیا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں پٹرول پر لیوی ڈویلپمنٹ بڑھانے کا عندیہ دیا جو حکومتی نااہلی اور ظلم ہے۔ عالمی منڈی میں پٹرول کی فی بیرل قیمت کم ترین سطح پر ہے، پاکستان میں پٹرول صرف 12 روپے سستا کیا گیا، عالمی منڈی میں فی بیرل پٹرول کے مطابق پاکستان میں بھی پٹرول اسی طرح سستا ہونا چاہیئے، عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں۔ حکومت نے قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک منتقل کرنے کی بجائے اس میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا حکم دے۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ سیلز ٹیکس کی قیمتیں تو نیچے آگئی ہیں وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ بین الاقوامی قیمتیں نیچے اوپر جانے کا پٹرولیم ڈولیپمنٹ لیوی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایف بی آر بھی قیمتیں اوپر نیچے کر رہا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ابھی ایف بی آر کے جواب کی ضرورت نہیں ہے۔
جواب الجواب