مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کا دن 

کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں، اسی دن کی مناسب سے کشمیریوں کی حق خو دارایت اورکشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی فتح و نصرت کیلئے خصوصی دعائیں اور شہداء کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جارہی ہے۔وطن عزیز کے کونے کونے سمیت اہم مقامات پر سیاہ جھنڈ یاں، پینا فلیکس اور تصاویر آویز اں کی گئیں ہیں ۔اس دن کی تاریخی حیثیت یہ ہے کہ  27اکتوبر1947ء کو بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں داخل ہو گئی تھی جبکہ سال2019ء میںبھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کیلئے ان پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ۔آج کا دن مقبوضہ کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اسی دن بھارتی فوجیوں نے جموں و کشمیر پر حملہ کرکے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اس پر قبضہ کیا جو کہ آج تک ناجائزبرقرار ہے۔اس حوالے سے لاکھوں کشمیری بھائی نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ کشمیریوں کو اپنے ہی گھروں میں قیدی بنا کر رکھا گیا ہے لیکن کشمیری باشندے آج بھی اپنی جان کی بازی لگا کے لڑ رہے ہیں اور آزادی کی امنگ دل میں بسا رکھی ہے۔ انہوں نے بھارتی فوج کے مظالم کو برداشت کرتے ہوئے ہرقسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے۔ کشمیری دنیا کویہ احساس دلاچکے ہیں کہ بھارتی فوج کے ہر طرح کے مظالم برداشت کر رہے ہیں اور اپنی نسلوں کو آزادی کا سبق دے رہے ہیں۔ستائیس اکتوبر کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب بھارتی فوج نے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف قبضہ کیا۔ کشمیری ستر سالوں سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔پاکستان آج تک کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا آیا ہے، پاکستان پر مختلف وقتوں میں بہت دباؤرہا،پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر نہ تو موقف بدلا نہ ہی کبھی کشمیری بھائیوں کو مایوس کیا ہے۔ پاکستان ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔آج بھی اور آنے والے دنوں میں بھی کشمیریوں کی آزادی کی حمایت کرتا رہے گا۔
آج کے دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے ہندوستان کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا ہے ،یہ امر حقیقی ہے کہ پانچ لاکھ کشمیری شہداء کی بے مثل قربانیوں اور لازوال جدوجہد کے نتیجے میں کشمیر آزاد ہو گا اور ہندوستان کی تباہی کا عنوان بنے گا ،ایک اندازے کے مطابق 1990ء سے اب تک ایک لاکھ کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں، ایک لاکھ شہداء کوکشمیری بھائی سمیت پاکستانی باشندے بھی نہیں بھولیں گے، تاہم کشمیریوں کو یا د کرنا اور ان کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنا سب کی ذمہ داری ہے ۔ریاست جموں و کشمیر کے آزاد اور مقبوضہ حصہ سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم لاکھوں کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر ریاست کے دونوں حصوں سمیت ملک بھر اور بیرون ملک سے بھارت کے ظالمانہ غیر آئینی و غیر قانونی، غیر جمہوری اور انسانیت سوز مظالم اور کارروائیوں کے خلاف سیاسی، عوامی ،جماعتی اور سرکاری سطح پر احتجاجی ریلیاں، جلسے اور جلوس کر کے ان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ریاست جموں و کشمیر کے ایک حصے خاص کر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو مسترد کرنے کے درپے ہیں ، کشمیریوں یا ان کی ریاست کے بھارت کے ساتھ الحاق کے بھارتی دعوئوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ،نہ کشمیریوں نے کبھی ایسے کسی الحاق یا دعوے کو پہلے تسلیم کیا اور نہ ہی آئندہ کریں گے ۔ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق استصوب رائے کے مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کے تحت رائے شماری کے تحت ابھی حل ہونا باقی ہے۔بھارتی سازشوں اور جبرو تشدد کے زور پر پہلے کشمیریوںکو کبھی ہمنوا نہ بنا سکا اور نہ ہی آئندہ اس طرح کی کوئی کوشش، سازش یا کارروائی کامیاب ہونے دی جائے گی۔ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر پر بھارت سرکار کے غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کی شدید مذمت کی جائے گی بلکہ مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند اور نہتے عوام پر سنگین اور جابرانہ بھارتی مظالم اور کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں اور تنظیموں کی توجہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کی طرف مبذول کروانے کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خود ارادیت دلانے کے مثبت اور موثر رول ادا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جائے۔
آج کے دن ہی 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ جموں و کشمیر پر بلا جواز فوج کشی کے ذریعے جابرانہ تسلط کے خلاف آج جمعرات کو ریاست کے دونوں اطراف سمیت پوری دنیا میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ کشمیر سمیت آزادکشمیراور وطن عزیز میں جلسے جلوس دھرنے مظاہرے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی ۔ احتجاجی مظاہرہ کے بعد بھارتی مظالم اور نہتے کشمیریوں کے قتل و غارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ریاستی دہشت گردی کرفیو کے نفاذ حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا ۔ 27 اکتوبر کا دن بھارت کے جمہوری اور سیکولر ازم کے دعوؤں پر کلنک کا ٹیکہ ہے ،عالمی برادری ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے ساتھ حق خودارادیت کا وعدہ پورا کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ اور سیکورٹی کونسل کی منظور شدہ قرار دادوں پر عمل درآمد کروائے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے ہمیشہ پرامن حل کی خاطر لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور بہادر افواج پاکستان نے بھارت کی اشتعال انگیز حملوں کے باوجود اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قیام امن میں کلیدی کردار ادا کیا لیکن سفاک بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم ہٹ دھرمی اٹوٹ انگ کے موقف نے جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے ۔وطن عزیز کی جانب سے دنیا بھر کے ایوانوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بے باک وکالت کا مشن جاری رکھا ہوا ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیر سے پسپا ہونا پڑے گا، آزادی کشمیر دنیا بھر میں ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ تاہم آج کے دن کی مناسبت سے ستائیس اکتوبر کوپوری دنیا عزم کرے کہ گزشتہ ستر دہائیوں سے جاری مظالم کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں اپنا اپنا کردار ادا کرناہو گا۔

ای پیپر دی نیشن