کراچی (نیوز رپورٹر )کراچی پولیس نے صرف 2 روز میں گاڑی کے رنگ سے سیلاب متاثرہ بچی سے زیادتی کے ملزموں کو پکڑلیا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ دس سالہ بچی سے زیادتی کا کیس72 گھنٹوں کے اندر حل کرلیا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ بچی سے زیادتی کیس کو 72 گھنٹوں میں حل کیا، اور ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ملزمان کی گرفتاری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بچی کو امداد کا جھانسہ دے کر گاڑی میں دو دریا کے قریب لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے، اور ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ گاڑی دو روز قبل غلام رسول نے خریدی تھی، اور اس کا ساتھی ملزم خالد کراچی کے بنگلے میں ملازم ہے، جو وقوعہ کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ ایڈیشنل آئی جی کے مطابق دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، بچی سے زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نکلا، جس کا نام غلام رسول اور تعلق سانگھڑ سے ہے۔ اور اس کے ساتھی کا نام خالد حسین ہے، جو ٹنڈوالہیار کا رہائشی ہے اور وقوعے سے ایک روز پہلے ہی کراچی آیا تھا۔ ملزم خالد کو ٹنڈوالہ یار، جب کہ غلام رسول کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے سیلاب زدہ متاثرین میں شامل کمسن بچی سے اجتماعی زیادتی کے معاملے کا نوٹس لیا تھا، اورڈی آئی جی سائوتھ کو 27اکتوبر کو دوپہر ایک بجے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، جب کہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن جنوبی ون کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔ رجسٹرارسندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ پولیس افسران واقعہ کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ کے ہمراہ پیش ہوں۔
سیلاب متاثرہ بچی ملزمان