حیدرآباد(بیورو رپورٹ)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملک کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتی ہے۔ حیدرآباد کی تاجر برادری سندھ میں کراچی کے بعد سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتی ہے۔صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا اجلاس گزشتہ روز حیدرآباد میں منعقد کیا گیا۔ جس میں صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو، سیکریٹری بلدیات نجم شاہ، کمشنر حیدرآباد ڈویژن ندیم الرحمن میمن، ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو اور منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر احمد چنہ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں 200 گاڑیاں اور 1400 عملے کے ذریعے حیدرآباد سٹی، لطیف آباد، قاسم آباد اور میونسپل کمیٹی کوٹری کی صفائی و ستھرائی کے میکنزم کا افتتاح کیا گیا جو ایک خوش آئند اقدام ہے جس کو حیدرآباد کی تاجر برادری سراہتی ہے۔ لیکن اِس اجلاس میں حیدرآباد کی تاجر برادری کو یکسر نظر انداز کیا گیا اور تاجر برادری کا کوئی بھی نمائندہ اِس اجلاس میں شامل نہیں تھا،جو ایک قابلِ افسوس عمل ہے۔ جبکہ حیدرآباد کی بیشتر مارکیٹوں اور بازاروں کے اطراف میں صفائی و ستھرائی ایک نہایت ہی گھمبیر مسئلہ ہے جو تاجر برادری اپنی مدد آپ کے تحت کرواتی ہے۔ صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حکومت سندھ کو یاد رکھنا چاہیئے کہ حیدرآباد میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے زیادہ تر تجارت سے وابستہ ہیں ،صوبے اور ملک کی معیشت میں یہی لوگ کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جب حیدرآباد شہر اور اِس کے گردونواح کے علاقے زیر آب آگئے تھے تو یہی تاجر برادری اپنی وسعت سے زیادہ آگے بڑھ کر سیلاب متاثرین کی مدد کررہی تھی،اِس اجلاس میں اگر تاجر برادری کی نمائندگی بھی شامل ہوتی تو حیدرآباد کے مسائل کی بہتر انداز میں نشاندھی ہو سکتی تھی۔ محمد فاروق شیخانی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے تمام وزراء کو پابند بنائیں کہ جب بھی حیدرآباد کے مسائل پر کوئی بھی اجلاس منعقد کیا جائے تو اِس میں تاجر برادری کی نمائندگی کو خصوصی اہمیت دی جائے۔