پی پی ایل کا اجلاسِ عام ‘ 5 فیصد نقد منافع منقسمہ کی منظوری 


کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ(پی پی ایل) کا71 واں سالانہ اجلاس عام 26 اکتوبر کو آن لائن منعقد ہوا۔ ممبران نے آڈیٹر کی رپورٹ کے ساتھ 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئے مالی گوشواروں کی منظوری دی۔ساتھ ہی عمومی اور تبدیل پزیر ترجیحی شیئرز دونوں پر 5 فیصدنقد حتمی منافع منقسمہ کی منظوری دی گئی۔اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے، پی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہاب رضوی نے پی پی ایل کے نئے ایم ڈی اور سی ای او عمران عباسی کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے دشوار گزار کاروباری ماحول کے باوجود کلیدی مقاصد کی تکمیل میں انتظامیہ اور عملے کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے کمپنی کے ساتھ تعاون اور اعتماد پر تمام شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا۔عمران عباسی نے اپنے خطاب کے دوران کمپنی کی مثالی کارکردگی کا ذکر کیا جس کے نتیجے میں سال کے دوران کئی سنگِ میل عبور کرنے کے علاوہ قوم کے لئے بلا تعطل توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ۔ پی پی ایل کی زیر قیادت کنسورشیم کی جانب سے ابوظہبی میں ملک کے پہلے آف شور بلاک ۔5کے حصول کا بڑا کارنامہ انجام دینے کے بعد2023 کے پہلے کنویں کی کھدائی کے لئے وسیع پیمانے پر دریافت اورتجزئیے کی کوششیں جاری ہیں۔ ایک اور اہم کامیابی حکومت پاکستان و بلوچستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن، پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل اور جی ایچ پی ایل کے درمیان ریکوڈک منصوبے کی تشکیل نو کے لئے غیر پابند فریم ورک معاہدے پر دستخط ہیں۔ ریکوڈک دنیا کی بڑی غیردریافت شدہ تانبے اور سونے کی کانوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہاـ" پی پی ایل نے اس سال بلند ترین منافع قبل از ٹیکس 98.13  بلین روپے حاصل کیا ساتھ ہی سپر ٹیکس کے نفاذ کے باوجودگزشتہ سال کے مقابلے میں بعد از ٹیکس منافع میں 2 فیصد کا ا ـضافہ بھی ہوا ہے" ۔پیداوار کے حوالے سے، جینکوIIکی جانب سے کندھ کوٹ سے گیس کی مسلسل کمخریداری اورپختہ فیلڈ سے پیداوار میں قدرتی تنزل کے باوجودپی پی ایل کی سال کے دوران اوسط یومیہ  پیداوار 808 ایم ایم ایس سی ایف گیس کے مساوی رہی۔ جناب عمران عباسی نے کہا کہ پیداوار میں اضافے کے لئے ہم نے چار دریافتوں کو پیداواری سلسلے سے جوڑ دیا ہے ،جن میں آپریٹڈ ہالا بلاک میں بشر X-1 اور تین پارٹنر کے زیر انتظام لطیف بلاک میں ہیں، جس سیقومی سپلائی میں مجموعی طور پر تقریباًیومیہ 57 ایم ایم ایس سی ایف گیس کا اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں، گمبٹ سائوتھ میں کبیرX-1  کے ساتھ ساتھ ڈھوک سلطان X-1 سے حال ہی میں   آئل ہینڈلنگ کی سہولت کے ذریعے مجموعی طور پر  تقریباً یومیہ 2000 بلین بیرل تیل اوریومیہ 5 ایم ایم ایس سی ایف گیس کے ساتھ  پیداوار دوبارہ شروع کی گئی۔ اس کے علاوہ، دو آپریٹڈ جبکہچھ شراکت دار کے زیر انتظام اثاثوں میں مجموعی طور پر آٹھ پیداواری کنوؤں کی کھدائی کی گئی تھی۔ جہاں تک کمپنی کی دریافتی کاوشوں کا تعلق ہے، پی پی ایل نے چاردریافتی کنوؤں کی کھدائی کی، جن میں سے ایک آپریٹڈ اور 3 پارٹنر آپریٹڈ بلاکس میں کھودے گئے۔ان سے دو دریافتیں پارٹنر آپریٹڈلطیف  بلاک میںجگن 1- اور موہر1- ہوئیں۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے پاکستان بولی رائونڈ 2022 میں حصہ لے کر چار نئے بلاکس حاصل کئے۔کمپنی نے کان کنی کے شعبے میں  کافی پیش رفت کی ہے جس کے تحت بیرائیٹ، لیڈ اور زنک منصوبے کے لئے  بڑے پیمانے پر کان کنی کی لیز کی منظوری دی گئی۔جس پر کا م کا آغاز جلد متوقع ہے۔ اس لیز سے69 ملین ٹن کے قابل بازیافت ذخائر حاصل ہونے کی توقع ہے جس کی حیات کا تخمینہ 32 سال ہے ۔پی پی ایلمقامی  ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے کمپنی کے آپریٹڈ اور شہری علاقوں میںپسماندہ آبادیوں تک رسائی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔جس کے لئے اس سال  کمپنی نے 2 ارب روپے خرچ کئے ۔حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران پی پی ایل نے ملک بھر میں آفت سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 70 ملین روپے کے مالی عطیات بشمول امدادی سامان کے ساتھ   پیشرفت کی ہے۔ پاکستان سینٹر برائے فلانتھراپی نے ایک بار پھر پی پی ایل کو مسلسل  16ویں سال عطیات کے حجم کے لحاظ سے سب سے بڑا کارپوریٹ عطیات دہندہ قرار دیا ہے۔مستقبل میں پی پی ایل بین الاقوامی و قومی سطح پراورزیاد ہ رسک /زیادہ امکانات والے علاقوں میںدریافتوں کی کوششوں کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے پرُ عظم ہے تاکہ توانائی کی رسد کے فرق کوپورا کرنے کے لئے ہائیڈروکاربن کے ذخائر تلاش کئے جاسکیں۔ساتھ ہی موجودہ اثاثوں سے پیداوار کی صلاحیتوں کو بہتربنانے پر توجہ مرکوز رہے گی ۔اس کے ساتھ ہی پی پی ایل،اپنی آمدنی کی بنیاد کو مضبوط اور متنوع بنانے کے لئے بی ایل زیڈ منصوبے کو آگے بڑھانے کے لئے  ریکو ڈک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ مڈاسٹریم اور قابل تجدید توانائی میںمتنوع منصوبوں کی تلاش کے لئے کوشاںہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...