کراچی ( کامرس رپورٹر) ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان کے معاشی نقطہ نظر پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے جو پاکستان کی معاشی بحالی کے سفر میں انتہائی اہم ہے اور اس طرح ملک میں وفاق کے ساتھ ساتھ ایمپلائرز(آجر) بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ایک بیان میں اسماعیل ستار نے کہا کہ حکومت اور اداروں کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے 4 سال کی مسلسل کوششوں کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا گیا ہے جس سے ملک کو اپنی معاشی ساکھ میں بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔کریڈٹ ریٹنگ کو کم کرنے کے موڈیز کے غیر روایتی فیصلے کے برعکس ایف اے ٹی ایف کا یہ فیصلہ پاکستان کی ترقی و معاشی ساکھ کے لیے بہت سے فائدے مند ہوگا۔ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی وجہ سے ایک ایسی شرط پوری ہو گئی ہے جو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے حالیہ 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ میں رکھی ہے۔حکومتی ادارے اور بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے کھلے ہوں گے کیونکہ اب اسے ایف اے ٹی ایف کے قواعد و ضوابط کے مطابق ملک سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کا مطلب برآمدات، درآمدات میں سہولت اور نجی فنڈز اور ایکویٹی تک رسائی میںاضافہ بھی ہے۔اس سے ایل سی کھولنے میں بھی آسانی ہوگی کیونکہ مزید بین الاقوامی کرسپانڈنٹ بینک پاکستان میں قائم بینکوں کے ساتھ شراکت کے لیے کھلے ہوں گے۔اس فیصلے کے بعد ہماری مالیاتی منڈیوں اور کرنسی سے مثبت رد عمل ظاہر کرنے اور تیزی برقرار رہنے کی توقع ہے۔اسماعیل ستار کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے ہٹانے سے پاکستان کے مستقبل کے معاشی نقطہ نظر کے حوالے سے متعدد کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے ری ریٹنگ کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا ہے لہٰذا توقع ہے کہ پاکستان مزید براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی)کو راغب کرے گا۔اب پاکستان کے لیے کئی راستے کھل گئے ہیں کیونکہ سرمایہ کار بینک پاکستان کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے کھلے ہوں گے کیونکہ متعلقہ ساکھ کا خطرہ کم سے کم ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایمپلائرز فیڈریشن پاکستان ملک کی مسلسل ترقی کے لیے پاکستان کے آجروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ایف اے ٹی ایف کی جانب سے یہ فیصلہ بہت خوش آئند ہے اور پاکستان میں معاشی خوشحالی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔