ہمارے شہیدوں کا مذاق اڑایا گیا، جتنی مذمت کی جائے کم ہے:ڈی جی آئی ایس آئی

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس آئی نے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ہمارے شہیدوں کا مذاق اڑایا گیا، اس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارے شہیدوں کا مذاق اڑایا گیا۔ اس میں دورائے نہیں کہ کسی کو میر جعفر، میر صادق کہنے کی مذمت کرنی چاہئے۔ بغیر شواہد کے الزامات کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ نیوٹرل اور جانور کہنا اس لیے نہیں  کہ ہم نے غداری کی ہے۔ اگر آپ کا سپہ سالار غدار ہے تو ماضی قریب میں اس کی تعریفوں کے پل کیوں باندھتے تھے؟اگر وہ غدار ہے تو ملازمت میں توسیع کیوں دینا چاہتے تھے؟اگر سپہ سالار غدار ہے تو آج بھی چھپ کر اس سے کیوں ملتے ہیں؟

ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے کہا کہ ملاقات آپ کا حق ہے لیکن ایسا نہیں ہوسکتا کہ رات کو ملیں اور دن کو غدار کہیں۔ ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا۔ جب ارشد شریف یہاں تھے تو ان کا ادارے سے رابطہ بھی تھا۔ جب وہ باہر گئے، تب بھی انہوں نے رابطہ رکھا۔ارشد شریف کے انتقال پر تحقیقات کے متعلق سربراہ آئی ایس آئی نے کہا کہ میں اپنے کینین ہم منصب سے رابطے میں ہوں۔ ہم اس معاملے پر مطمئن نہیں، اس لیے حکومت نے انکوائری ٹیم بنائی۔ ارشد شریف پاکستان واپس آنے کی خواہش رکھتے تھے۔ جھوٹ بڑی آسانی اور فراوانی سے بولا جارہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے کہا کہ میر صادق اور میر جعفر کے القابات اس لیے دئیے گئے کیونکہ ہم نے غیر آئینی کام کرنے سے انکار کیا۔ سیاست سے نکلنے کا فیصلہ صرف آرمی چیف کا نہیں، پورے ادارے کا تھا۔ ہم آئینی کردار تک محدود رہنے کے فیصلے سے باہر نہیں نکلے۔ جھوٹ سے فتنہ و فساد کا خدشہ ہو تو سچ کا چپ رہنا نہیں بنتا۔

ای پیپر دی نیشن