دیدہ ودل۔۔۔ ڈاکٹر ندا ایلی
عمر کے طویل سفر نے اسے بہت کچھ سکھا دیا تھا اور وہ اپنے تجربات اپنی ہم عمر سہیلی کو بتا رہی تھی۔۔۔مشورہ مانگا ہے تو غور سے سنو۔
میاں بیوی کو ایک دوسرے کی ضرورت کب ہوتی ہے؟ شادی کے سٹیج پر فوٹو گرافی کراتے ہوئے ؟ نہیں۔۔مہندی کے ڈانس سٹیپ کی ریہرسل کرتے ہوئے ؟ شیروانی اور لہنگا میچ کرتے ہوئے؟ نہیں۔۔ لڑکی لڑکے والوں کی پسند کا کھانا اور کپڑوں کے جوڑوں کا بندوبست کرتے ہوئے ؟۔۔۔۔ بالکل نہیں۔۔۔۔۔۔ میاں بیوی کو ایک دوسرے کی ضرورت زندگی کے اتار چڑھاﺅکے دوران پڑتی ہے۔۔۔ بیوی کو حمل کے دوران اور حمل کے بعد آنے والی تبدیلیوں کے بعد اور نئے گھر میں ایڈجسٹمنٹ کے دوران شوہر کی اور شوہر کو روزگار کے معاملات اور بیرونی مسائل کے حل کے دوران بیوی کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ بچوں کی پرورش اور بچوں کے بڑے ہو جانے اور اپنی زندگی میں خود مختار ہو جانے کے بعد۔۔۔ میاں اور بیوی کو ادھیڑ عمری میں نفسیاتی اور جذباتی ساتھ کی ضرور ت ہوتی ہے۔۔۔
اس لئے اپنے بیٹے یا بیٹی کے لئے جیون ساتھی کی تلاش کے دوران رنگ نسل ذات اور سٹیٹس دیکھنے کی بجائے ذہنی ہم آہنگی دیکھیں۔