اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) فیض آباد دھرنا کیس میں الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عمل درآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں۔ تحریک لبیک کے ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ مانگی تھی۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے فنڈنگ ذرائع کا بھی جائزہ لیا گیا۔ تحریک لبیک کو 15 لاکھ روپے ممنوعہ ذرائع سے موصول ہوئے تاہم تحریک لبیک کے لیے 15 لاکھ کی یہ رقم آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ محض اس چھوٹی سی رقم کو غیر ملکی فنڈنگ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ الیکشن کمشن نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ ٹی ایل پی ریاست مخالف جماعت ہے، الیکشن کمیشن نے انکوائری کے بعد تحریک لبیک کے خلاف نوٹس واپس لے لیا ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عمل کردیا ہے، الیکشن کمیشن کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا مکمل ادراک ہے۔ بعدازاں پیمرا نے بھی تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا جس میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کر دیا ہے، سپریم کورٹ کے تمام احکامات پر من و عن عمل کر چکے، تمام ٹی وی چینلز کو مذہبی معاملات نشر کرنے پر احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی تھی۔
فیض آباد دھرنا کیس: ٹی ایل پی ریاست محالف نہیں، فیصلے پر عملدرآمد ہو گیا، الیکشن کمشن رپورٹ
Oct 27, 2023