لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غزہ میں اسرائیلی قتل عام روکنا ہے۔ شہر پر 19روز سے بارود کی بارش ہو رہی ہے۔ فلسطین کے بچے، مائیں، بہنیں، بیٹیاں پکار رہی ہیں، جنھیں صہیونی ظلم سے بچانا حضور سے محبت کا تقاضا ہے۔ افسوس کہ امت کے حکمران سو رہے ہیں۔ منبرو محراب کو مورچہ بنانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ امیر جماعت نے فتنہ قادیانیت کو دین کے خلاف عالمی سازش قرار دیا اور کہا کہ اسے امریکا، اسرائیل اور بھارتی تکون کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جان قربان کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔ انہوں نے قادیانیت کی سازشوں کو بے نقاب کرنے پر بانی سید مودودی اور دیگر علماءاکرام کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیلی ظلم کو امریکا کی سو فیصد حمایت حاصل ہے۔ واشنگٹن اسے تھپکی دے رہا ہے اور مسلسل اسلحہ بھی پہنچا رہا ہے۔ اسرائیلی مظالم کو حاصل امریکی سرپرستی کے خلاف جماعت اسلامی 29اکتوبر کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ کے سامنے غزہ مارچ کرے گی۔ قوم سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے۔ سراج الحق نے اسرائیلی مظالم بے نقاب کرنے پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیوگوتریس کی تحسین کی۔ انھوں نے کہا کہ یو این سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی افواج کی جانب سے کئی دہائیوں سے فلسطین کے محاصرے پر کھل کر اظہار کیا ہے۔ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ حق کا ساتھ دے۔