سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے سپورٹرز کے نام پیغام میں کہا ہے کہ میں نے اپنے وکلا اور پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک بھر میں کنونشن منعقد کریں اور جب بھی انتخابات ہوں تو مہم شروع کریں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک بار پھر پیغام جاری کیا گیا ہے۔ عمران خان کے اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ میرے پاکستانیوں پچھلے کچھ دنوں میں قانون کا مکمل مذاق دیکھا، آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف لندن پلان پر عملدرآمد نہیں ہے بلکہ لندن معاہدہ ہے جس پر ایک بزدل مجرم اور بدعنوانی کرنے والے مجرم نے دستخط کئے، ایک مجرم کی کلین چٹ کے ساتھ سیاست میں واپسی ریاستی اداروں کو تباہ کرنا ہے، یہ ہمارے نظام انصاف کی مکمل تباہی ہے، قوم یاد رکھے میرے خلاف تمام مقدمات مکمل طور پر بوگس اور سیاسی ہیں، مجھے انتخابات میں یا اس کے بعد بھی طویل عرصے تک جیل میں رکھنے کا منصوبہ ہے، میری قوم میں بڑھتی ہوئی سیاسی بیداری اور بند کمرے کی سازشوں کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت ا اِنہیں خوفزدہ کرتی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اس وقت میں جسمانی طور پر فٹ ہوں، میری جان لینے کےلئے 2 بار کوششیں کی جا چکیں ہیں، میں اپنا ملک چھوڑنے پر بالکل راضی نہیں ہوں گا، اس لئے یقیناً یہ خطرہ ہے کہ جب میں جیل میں ہوں تو ’’وہ‘‘ میری جان لینے کی ایک اور کوشش کریں گے، ایسی کوشش سلو پوائزننگ کے ذریعے بھی ہو سکتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، آپ کو اپنے حقوق اور اپنے ملک کی آزادی کے لئے لڑنا پڑے گا، میں نے اپنے وکلا اور پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک بھر میں کنونشن منعقد کریں اور جب بھی انتخابات ہوں تو مہم شروع کریں۔