لاہور (لیڈی رپورٹر) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اساتذہ کے یونین لیڈرز کو مکالمے کا چیلنج دیدیا۔ اساتذہ کو ٹی این اے ٹیسٹ کے بارے میں گمراہ کرنیوالے یونین لیڈرز اپنے مطالبات جائز سمجھتے ہیں تو عوام میں بیٹھ کر میرے ساتھ مکالمہ کریں۔ عوام کو ان کی کارکردگی سے آگاہ کروں گا۔ انہوں نے جو پرفارمنس دی، اس کا معیار سب کے سامنے ہے۔ عوام کو بتاؤں گا کہ ان کے ٹیکس کا 600 ارب تعلیم پر لگ رہا ہے مگر کوالٹی ایجوکیشن نہیں دی جا رہی۔ عوام کو یہ بھی بتاؤں گا کہ ان یونین لیڈرز نے اپنے مفادات خوب حاصل کئے مگر پیشہ ورانہ امور کیساتھ بدنیتی کی۔ 20 فیصد افراد 80 فیصد اساتذہ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ان کی پالیسی ہے نہ کام کریں گے۔ نہ کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا ٹی این اے ٹیسٹ اساتذہ کی کیپسٹی بلڈنگ کیلئے ہے۔ اس کے بارے میں پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے۔ ٹی این اے ٹیسٹ کے حوالے سے بلا وجہ تحفظات پیدا کئے جا رہے ہیں۔ اساتذہ پراپیگنڈہ کا شکار مت ہوں، کسی استاد کو نوکری سے نہیں نکال رہے۔ کچھ عناصر محنت کرنیوالے اساتذہ کو آگے بڑھنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ کام کرنیوالے اساتذہ کو مواقع دینے کیلئے جدوجہد شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ یونین لیڈرز محنت کرنے والی ٹیچر کمیونٹی کے حق میں کبھی بات کیوں نہیں کرتے۔