لاہور (نیوز رپورٹر) انجمن تحفظ حقوقِ مہاجرینِ ریاستِ جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل مرزا خادم حسین جرال نے کہا کشمیری عوام کو کسی مدد یا کمک کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ اپنی آزادی کی جنگ خود ہی لڑنی ہو گی۔بے شک ہر سال کی طرح اس بار بھی قومی اسمبلی میں مظلوم و محکوم کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے 27 اکتوبر یوم سیاہ کے طور پر منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ کشمیر پر بھارتی افواج کیخلاف 77 مرتبہ یوم سیاہ منایا جا چکا ہے۔ پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے باوجود صرف بیانیے کے طور پر ہی کشمیر کی سیاسی، جمہوری اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتا ہے اب تک تنازعِ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوا، نہ او آئی سی کوئی مؤثر اقدام کر سکا۔ آج کشمیر پر بھارت کی ننگی جارحیت اور غاصبانہ قبضہ کیخلاف یورپ میں بھی یوم سیا ہ منایا جا رہا ہے۔ بے یار و مددگار کشمیریوں کی تحریکِ آزادی حق اور انصاف پر مبنی ہے۔ وہ 10 لاکھ بھارتی فوج کیخلاف برسرِپیکار ہیں اور بھارت کے تمام تر مظالم کے باجود اپنے حق خودارادیت کیلئے ہر طرح کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ مرزا خادم حسین جرال نے کہا بھارت نے ساری حریت قیادت کو جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔ اس کے باجود کشمیریوں کو جب بھی موقع ملتا ہے۔ وہ بھارت کیخلاف نفرت کا اظہار کر کے بھارت اور دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ تنازعِ کشمیر حل طلب ہے اور خطے کا امن تنازعِ کشمیر کے پرامن اور دیرپا حل سے مشروط ہے۔