لاہور (نوائے وقت رپورٹ) معروف موسیقار اور مایہ ناز طبلہ نواز الطاف حسین عرف طافو انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 79 سال تھی۔ گردوں میں تکلیف کے باعث طویل عرصے سے علیل تھے۔ انہوں نے متعدد فلموں کی موسیقی دی۔ کئی نامور گلوکاروں کو متعارف کرایا۔ استاد طافو نے ملکہ ترنم نور جہاں، نصرت فتح علی خان جیسے لیجنڈری گلوکاروں کے ساتھ کام کر کے فن کا لوہا منوایا، ان کی خدمات کے اعتراف میں استاد طافو کو 2023ء میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ چھوٹی عمر میں ہی طبلے سے متعارف ہوئے۔ انہوں نے گلوکار مہدی حسن نور جہاں، غلام علی، استاد نصرت فتح علی، شازیہ منظور سمیت بہت سے ممتاز گلوکاروں کے ساتھ پررفامنس کا مظاہرہ کیا۔ پنجابی گانا سن وے بلوری اکھ والیا’’اور ‘‘منڈا شہر لاہور‘‘جیسے مشہور پنجابی گانوں کی موسیقی ترتیب دی۔ استاد طافو خان نے گلوکارہ نصیبو لال سمیت دیگر کو متعارف کروایا۔ غلام علی، سجاد طافو ان کے قریبی رشتے دار ہیں۔ جبکہ گلوکار طارق طافو مرحوم طافو خان کے فرزند ہیں۔ برصغیر پاک و ہند کے عظیم موسیقار ،کنگ آف ردہم کہلانے والے استاد طافو خان کی نماز جنازہ آج اتوار بعد از نماز ظہر کریم بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہورکے قبرستان کی جناز گاہ میں ادا کی جائے گی۔ تدفین شہنشاہ قبرستان میں ہو گی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا سارہ رشید سمیت فنکاروں کی بڑی تعداد نے ایوارڈ یافتہ موسیقار الطاف حسین طافو خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی فنی خدمات کو سراہا ہے۔