غزہ (آئی این پی+ انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی جنگ کے باعث غزہ کے فلسطینی بچے ادویات کے بغیر تڑپ تڑپ کر مرنے لگے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں نے غزہ کے فلسطینی بچوں کے لئے اسرائیلی حکمت عملی کے بارے میں ایک بار پھر بیان کیا ہے کہ ادویات کی فراہمی روک کر اور ہسپتالوں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے علاج کے لئے ناکارہ بنا دئیے گئے۔ جیالیہ کیمپ میں آپریشن کر کے اسرائیل نے سینکڑوں فلسطینی گرفتار کر لئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق41 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو کیمپ سے بے دخل کر دیا گیا۔ متاثرہ فلسطینیوں نے انکشاف کیا تفتیش کے نام پر تذلیل کی جاتی ہے۔ مردوں کو سرد موسم میں گھنٹوں نیم برہنہ حالت میں میدان میں کھڑا رکھا جاتا ہے۔ واضح رہے اب تک44 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے۔ اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ کمال عدوان ہسپتال اور ملحقہ علاقوں پر حملے جاری ہیں۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کا 8 سالہ بیٹا ابراہیم شہید، میت اور جنازے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر دو گھنٹوں کے دوران 130 راکٹس فائر کئے ہیں۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تین فوجی اہداف کے ساتھ ایک یہودی سینما کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جنوبی لبنان کے قصبہ عودییہ میں 10 اسرائیلی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔