لائیڈ آسٹن نے ایران کو اسرائیلی حملے پر ردّ عمل سے خبردار کر دیا

Oct 27, 2024 | 16:45

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران میں فوجی ٹھکانوں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں کوئی کارروائی نہ کرے۔

آسٹن نے ہفتے کی شام جاری ایک بیان میں کہا کہ "ایران کو اسرائیلی حملوں پر رد عمل کی غلطی نہیں کرنا چاہیے، اب اس تبادلے کا اختتام ہو جانا چاہیے ... اس وقت خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارت کاری استعمال کرنے کا موقع ہے"۔اس سے قبل ایران کے اعلان کے مطابق ہفتے کے روز اس کے فوجی ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے میں چار فوجی اہل کار ہلاک ہو گئے اور "محدود نقصان" ہوا۔ ایران نے باور کرایا کہ اپنا دفاع کرنا اس کا حق اور فرض ہے۔اسرائیلی فوج نے ہفتے کی صبح بتایا تھا کہ اس نے ایران میں میزائل تیار کرنے والی تنصٰبات اور دیگر فضائی صلاحیتوں کے ٹھکانوں کو "درست طور پر" حملوں کا نشانہ بنایا۔ یہ کارروائی یکم اکتوبر کو تہران کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے میزائل حملے کے جواب میں کی گئی۔ایرانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ اپنا دفاع کرنا اس کا حق اور فرض ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اپنے دفاع کا یہ فطری حق اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 میں درج ہے۔اسی طرح ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز باور کرایا کہ اپنے دفاع کے حوالے سے ان کے ملک کے عزم کا "کوئی ٹھکانا نہیں"۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم اپنی سرزمین اور وطن کا دفاع کریں گے"۔ادھر امریکی وزیر خارجہ جو بائیڈن نے ہفتے کے روز اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے بیچ جارحیت کا "اختتام" ثابت ہو گا۔جہاں ایک طرف امریکا نے اسرائیلی حملے کو "خود کا دفاع" گردانا ہے ، تو دوسری طرف عراق، پاکستان، شام، ترکیہ، اجزائر، تونس، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ان کی مذمت کرتے ہوئے مزید جارحیت سے خبردار کیا ہے۔ اردن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کا استعمال نہیں کیا۔

مزیدخبریں