اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے امریکی اور اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح ایران میں اسرائیلی حملوں کی نئی تفصیلات بتائی ہیں۔اخبار کے مطابق ہفتے کی صبح 100 سے زائد اسرائیلی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا جس نے ایران کے اندر 23 مقامات کو نشانہ بنایا۔وال سٹریٹ جرنل نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ حملے سے قبل ایران کے پاس چار(S-300ایئر ڈیفنس) میزائل سسٹم تھے، جن میں سے سب سے جدید تہران کے فضائی دفاع کی نگرانی میں تھے۔ وہ سب تباہ ہو گئے تھے۔قابل ذکر ہے کہ روس نے ایران کو یہ سسٹم 2016 میں فراہم کیا تھا اور یہ نئے S-400 سسٹم کی پچھلی نسل ہے۔ایران نے اسرائیلی حملوں کی تفصیلات اور ان کا مقابلہ کرنے کے طریقہ کے بارے میں خاموشی اختیار کی۔ مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے محض یہ کہا ہے کہ اسرائیلی طیارے نے "ایلام اور خوزستان (اہواز) کے صوبوں میں کچھ سرحدی ریڈاروں کی طرف متعدد میزائل داغے۔ صوبہ تہران کے آس پاس کے علاقے اور عراقی فضائی حدود کے قریب بھی حملے کیے گئے جن میں زیادہ نقصان نہیں ہوا۔اخبار نے امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایرانی بیلسٹک میزائلوں سے منسلک تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور "ان کی پیداواری صلاحیتوں کو نقصان پہنچا جس کی بحالی میں برسوں لگ سکتے ہیں۔"متعدد امریکی میڈیا اداروں سمیت کئی دیگر بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس نے اس سے قبل اسرائیل کے "صحیح حملوں" کی تفصیلات کا احاطہ کیا تھا جس میں ایرانی میزائل تنصیبات اور ریڈار کو نشانہ بنایا گیا تھا۔وال اسٹریٹ جرنل نے اشارہ کیا کہ اسرائیل امریکی صدر جو بائیڈن کے مشورے کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات اور تیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے سے باز رہنے کے لیے قائل ہوگیا تھا۔ایران کے ’ایس 300‘ ڈیفنس سسٹم کی تباہی کےحوالے سے آنے والی رپورٹس پر ایران نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
اسرائیلی حملے میں ایرانی S-300 سسٹم مکمل طور پر تباہ ہو گیا: وال سٹریٹ جرنل
Oct 27, 2024 | 17:17