خیبرپختونخوا میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے. متاثرہ اضلاع میں پشاور سر فہرست آگیا۔محکمہ صحت کا کہنا ہے پشاور سے رواں سال ڈینگی وائرس کے 978 کیس رپورٹ ہوئے.رواں سال خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 891 ہو گئی۔صوبے میں ڈینگی کے 446 فعال کیسز موجود ہیں.مانسہرہ 235، ایبٹ آباد 212 اور ہنگو سے 197 ڈینگی کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں۔مرض کی علامات میں تیز بخار کے ساتھ جسم خصوصاً کمر اور ٹانگوں میں درد اور شدید سر درد شامل ہیں،اس کے علاوہ مریض کو متلی اور قے کی شکایت ہوتی ہے. جسم پر سرخ نشان پڑ جاتے ہیں اور اس کے مسوڑھوں یا ناک سے خون بھی آ سکتا ہے۔بخار کے دوران ڈینگی کے مریض پر غنودگی طاری ہو سکتی ہے اور ساتھ ہی اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا بھی ہو سکتا ہے،ڈینگی کا وائرس خون کے بہاؤ اور دل کی دھڑکن کو بھی متاثر کرتا ہے اور اس سے فشارِ خون یا بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ڈینگی سے کیسے بچا جائے؟روم کولر کا استعمال کم کریں اور اس میں کھڑا پانی فوری طور پر خشک کر دیا جائے۔ آرائشی گملوں، گاڑی کے خراب ٹائر، پارکس یا چھتوں پر کسی بھی برتن وغیرہ میں پانی نہ کھڑا ہونے دیا جائے۔بارش کا پانی کسی بھی جگہ جمع نہ ہونے دیا جائے جبکہ ایئرکنڈیشنر سے خارج ہونے والے پانی کی نکاسی کا مناسب بندوبست کیا جائے۔اس کے علاوہ مچھر مار سپرے کروایا جائے خصوصی طور پر کونوں کھدروں اور فرنیچر کے نیچے سپرے لازمی کروایا جائے۔ مچھر دانیوں اور مچھر بھگانے والے لوشن کا استعمال کریں۔