پیپلزپارٹی ووٹ تو لیتی ہے کوئی کام نہیں کرتی: مفتاح اسماعیل

عوام پاکستان پارٹی  مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیپلزپارٹی ووٹ تو لیتی ہے کوئی کام نہیں کرتی۔

عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی کی جانب سے آج پہلی پریس کانفرنس یہاں کررہا ہوں. پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ میں 2008 سے ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیپلزپارٹی ووٹ تو لیتی ہے کوئی کام نہیں کرتی، حیدرآباد میں بجلی،  گیس ، گندگی اور انفراسٹرکچر کا مسئلہ ہے، کراچی کو چھوڑ کر پورے سندھ میں ڈھنگ کا فیملی پارک نہیں ہے سب تباہ ہوچکے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام پاکستان کا عزم ہے کہ حیدرآباد کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں ختم کریں گے، 2018 میں جب ہم حکومت میں تھے تو ہم نے واٹر پالیسی دی تھی، پاکستان کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن پاکستان کا ذخیرہ ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پانی کی تقسیم میں کسی بھی صوبے کو محرومیت کا شکار نہیں ہونا چائیے، آرڈیننس سے پانی کا کوئی کام نہیں ہونا چائیے، جس طرح رات کے اندھیرے میں 26 ویں ترمیم پاس ہوئی ایسا نہیں ہونا چائیے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے لوگوں پڑھنے کا موقع ملنا چائیے کہ کیا تبدیلی ہونے جارہی ہے،  ارسا میں بھی کوئی یکطرفہ فیصلہ کرنے کا آئین اجازت نہیں دیتا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ نے جوڈشیری کو تابع کردیا ہے پارلیمان ہے، جو آج حکومت میں شاید انہیں آج یہ اچھا لگ رہا ہو مگر وہ کل اپوزیشن میں بھی ہوں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ایس پی اور استحکام پارٹی کسی خاص مقصد کے لیے بنی تھیں، ہم نے اس الیکشن سے پہلے جماعت نہیں بنائی. تاکہ آنے والے الیکشن تک لوگوں کے پاس جائیں.  آج ایم کیو ایم کراچی سے ختم ہوچکی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موروثی سیاست پر لوگوں کا اعتبار ختم ہورہا ہے.یہ وعدہ نہیں کررہے کہ جیتے گیں لیکن جیتے گیں تو وعدہ کرتے ہیں کام ضرور کریں گے. ملک میں ٹیکس کا نیا نظام لانا ہوگا،  شاہ خرچیاں ختم کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ آج تک کسی وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی.  یہ نہیں لگتا کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کرے کیونکہ ڈیلیور کچھ نہیں کیا. شاہد خاقان عباسی نے ن لیگ کو کہا یہ ہماری سیاست نہیں جو کی جارہی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا ن لیگ کی ووٹ کو عزت دو کی سیاست آج ہے؟ ن لیگ نے اپنے منشور کو چھوڑ دیا. اگر 9 فروری کو میاں صاحب کہتے کہ ہم الیکشن ہارگئے تو یہ سیاسی بحران نہ ہوتا.ن لیگ کے بہت سارے لوگ ہماری جماعت کو جوائن کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن